1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ میں خطرناک غیر ملکی مجرموں کے داخلے پر پابندی

22 اکتوبر 2020

برطانوی حکومت نے بریگزٹ کے تناظر میں ایسے نئے سرحدی قوانین کا خلاصہ جاری کر دیا ہے، جن کے تحت اگلے سال یکم جنوری سے یورپی یونین کے رکن ممالک سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی سزا یافتہ مجرم برطانیہ میں داخل نہیں ہو سکے گا۔

https://p.dw.com/p/3kIiz
تصویر: picture-alliance/empics/S. Parsons

جب تک برطانیہ یورپی یونین کا رکن تھا، تب تک یونین کے شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت سے متعلق یونین کے ضوابط کے تحت ہر یورپی شہری کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ اس بلاک کی کسی بھی دوسری رکن ریاست کی طرح بلا روک ٹوک برطانیہ بھی آ جا سکے۔ اس سال موسم بہار میں برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج یا بریگزٹ کے بعد سے اب بھی صورت حال یہی ہے۔ اب لیکن ایسا ان یورپی قوانین کی وجہ سے ہو رہا ہے، جن پر عمل درآمد کی لندن حکومت ایک عبوری مدت کے لیے پابند ہے۔

موٹر وے زیادتی کیس: جرائم کو فروغ دینے والا نظام کب بدلے گا؟

لندن میں برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق نئے ملکی ضوابط کی رو سے آئندہ یورپی یونین کے رکن ممالک سے کسی بھی ایسے غیر ملکی مجرم کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی ہو گی، جو ایک سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے کے لیے جیل میں رہا ہو گا۔ برٹش ہوم آفس کے مطابق یہ اقدام ایک ایسے قانونی سقم کو روکنے کے لیے کیا جائے گا، جو برطانیہ کی یورپی یونین کی رکنیت کی وجہ سے پایا جاتا تھا، اور جس کے تحت سزا یافتہ یورپی مجرم بھی آسانی سے برطانیہ آ جا سکتے تھے۔

'بس بہت ہو گیا‘

برطانوی خاتون وزیر داخلہ پریتی پاٹیل کی طرف سے جمعرات بائیس اکتوبر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ''ایک طویل عرصے تک ہم مجبور تھے کہ یورپی یونین کے قوانین کی بنیاد پر خطرناک غیر ملکی مجرموں کو بھی یہ اجازت دے دیں کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق برطانیہ آ جا سکتے ہوں، خاص طور پر ایسے سزا یافتہ غیر ملکی مجرم جو ہماری اقدار کے مخالف ہیں، اور برطانوی طرز زندگی کے لیے خطرہ بنتے ہوئے ہماری سڑکوں اور گلیوں کو بھی خطرناک بنا دیتے ہیں۔‘‘

ایک ہزار ارب ڈالر سے زائد کی گلوبل منی لانڈرنگ کا انکشاف

یہ کہتے ہوئے کہ 'بس بہت ہو گیا‘، پریتی پاٹیل نے اپنے بیان میں واضح کر دیا، ''برطانوی سرحدوں کی حفاظت مزید مؤثر بناتے ہوئے ہم برطانیہ کو مزید محفوظ بنائیں گے اور غیر ملکی مجرموں کے مابین ان کی قومیت یا شہریت کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں کیا جائے گا۔‘‘

UK Grenzkontrollen - Border Force
نئے برطانوی سرحدی ضابطے یکم جنوری 2021ء سے نافذالعمل ہو جائیں گے، وزیر داخلہ پریتی پاٹیلتصویر: picture alliance/PA Wire /S. Parsons

نفاذ یکم جنوری 2021ء سے

ہوم سیکرٹری پریتی پاٹیل نے کہا، ''یہ نئے ضوابط یکم جنوری 2021ء سے نافذالعمل ہو جائیں گے۔ ان ضوابط کے تحت یورپی یونین کے رکن ممالک اور یونین سے باہر کی ریاستوں سے برطانیہ آنے والے مجرموں کے مابین کوئی امتیاز نہیں کیا جائے گا۔‘‘

مرد ریپ کیوں کرتے ہیں؟ جنسی زیادتی کرنے والے مردوں کی نفسیات

ایک سال سے کم عرصے تک جل میں رہنے والے سزا یافتہ یورپی شہریوں کو بھی آئندہ برطانیہ میں داخل ہونے سے روکا تو جا سکے گا، لیکن ان سے متعلق فیصلے برٹش بارڈر فورس کے اہلکار ان کے ذاتی ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد انفرادی سطح پر کیا کریں گے۔

م م / ع ت (اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید