1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بريگزٹ کے بعد برطانوی آٹو سيکٹر کا مستقبل بھی غير واضح

28 مئی 2018

بيلجيم ميں قائم ايک تھنک ٹينک نے خبردار کيا ہے کہ برطانيہ کے يورپی يونين سے اخراج کے نتيجے ميں اس ملک کو اليکٹرک کاروں کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2ySJQ
Großbritannien - Nissan Leaf an Ladestation
تصویر: Getty Images/M. Willis

برطانيہ کے يورپی يونين سے اخراج يا بريگزٹ کے بعد کار بنانے والی کمپنياں برطانيہ ميں اپنی کاريں فروخت کرنے ميں دلچسپی کھو سکتی ہيں۔ بيلجيم کے دارالحکومت برسلز ميں قائم تھنک ٹينک ’ٹرانسپورٹ اينڈ انوائرمنٹ‘ (T&E) نے پير اٹھائيس مئی کو اس بارے ميں خبردار کيا ہے۔ اس ادارے کے مطابق بريگزٹ کے بعد کار بنانے والوں کے ليے برطانيہ ميں مضر صحت کاربن ڈائی آکسائڈ گيسوں کے اخراج کے حوالے سے يورپی يونين کے اہداف بے معنی ہو جائيں گے اور اسی کے نتيجے ميں مقابلتاً کم اخراج والی ماحول دوست اليکٹرک کاروں کی برطانيہ ميں فروخت ميں دلچسی گھٹ سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ايف پی کو موصول ہونے والی اس تھنک ٹينک کی ايک رپورٹ کے مطابق ’زيرو اميشن‘ يا بغير اخراج والی گاڑيوں کی فروخت ميں برطانيہ يورپی يونين ميں پچھلے سال تيسری بڑی مارکيٹ تھی اور ’پلگ ان ہائبرڈ‘ کاروں کے ليے سب سے بڑی مارکيٹ۔ ’پلگ ان‘ کاروں کے ايک ايسے نظام کا نام ہے، جس ميں کار ايک مخصوص رفتار کے اندر اندر سفر کرتے وقت تک بجلی سے چلتی ہے اور اسی ليے يہ ماحول دوست تصور کی جاتی ہے۔T&E سے وابستہ سيسل ٹوبيو نے کہا، ’’کاريں بنانے والے مقابلتاً کم معياری ماڈلز برطانوی مارکيٹ ميں فروخت کرنے کو ترجيح دے سکتے ہيں۔‘‘

لندن حکومت بريگزٹ کے عمل کو زيادہ سے زيادہ ماحول دوست بنانا چاہتی ہے اور اليکٹرک کاروں کی کمی اس سلسلے ميں بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکتی ہے۔ T&E نے خبردار کيا ہے کہ بریگزٹ کے نتیجے میں برطانيہ کی اپنی کار ساز صنعت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ايک اندازے کے مطابق بريگزٹ کی تکميل پر کسی باقاعدہ ڈيل کی عدم موجودگی کی صورت ميں برطانوی آٹو سيکٹر سے وابستہ 6,700 افراد کی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ برطانيہ کے يورپی يونين سے اخراج کے بعد کاريں بنانے والی برطانوی صنعت کا مستقبل، وزير اعظم ٹيريزا مے کے ليے ايک اسیا مشکل سوال ہے، جس کا جواب ابھی تک نہیں ملک سکا ہے۔

ع س / ع ب، نيوز ايجنسياں