1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: مسجد میں رقص کرنے پر سوشل میڈیا اسٹار گرفتار

10 اگست 2021

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ایک نوجوان اسٹار کو ڈھاکہ کے قریب سے گرفتار کر لیا گیا ہے، تاہم ان کی خاتون ڈانس پارٹنر اب بھی فرار ہیں۔ نوجوان کو مذہبی جذبات مجروح کرنے کے جرم میں پانچ برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3ym67
Bangladesch Dhaka Modellmoschee
تصویر: Nazmul Huda

بنگلہ دیش میں پولیس نے نو اگست پیر کے روز بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکہ کے مشرقی علاقے کومیلہ کی ایک مسجد کی سیڑھیوں پر اپنی ساتھی خاتون کے ساتھ رقص کرنے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نوجوان کو مسجد میں رقص کرنے، اس کا ویڈیو بنانے، ادا کاری کرنے اور پھر اسے سوشل میڈیا پر نشر کرنے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔

 حکام نے بتایا ہے کہ بنگلہ دیش میں سوشل میڈیا کی معروف شخصیت یاسین کو دیوی دوار کے پاس ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا جن پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام ہے۔ ان کے خلاف ابھی باضابطہ مقدمہ دائر کرنے سے پہلے حراست میں رکھا گیا ہے اور اگر عدالت نے انہیں اس کا قصوروار پا یا تو انہیں پانچ برس تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ رقص کرنے سے، ''مسجد کی بے حرمتی ہوئی ہے۔''

Bangladesch Dhaka Modellmoschee
تصویر: Nazmul Huda

خاتون رقاصہ اب بھی فرار ہیں

 پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسجد کی سیڑھیوں پر رقص کرنے میں مذکورہ نوجوان کے ساتھ ہی ایک خاتون بھی شامل تھیں اور دونوں نے مل کر وہ ویڈیو بنایا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی گرفتاری کے لیے ابھی انہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔

بنگلہ دیش کی حکومت نے حال ہی میں جو پچاس نئی مساجد تعمیر کی ہیں انہیں میں سے ایک مسجد میں تقریباً ایک ماہ قبل یہ فوٹیج شوٹ کیا گیا تھا اور پھر اسے ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ لیکی پر شیئر کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق اس سے پہلے کہ اس ویڈیو کو ویب سائٹ سے ہٹایا جا سکتا تقریبا ًایک ملین افراد نے اسے دیکھا۔

 گرچہ بنگلہ دیش ایک سیکولر ملک ہونے کا دعوی کرتا ہے تاہم حالیہ برسوں میں دیکھا یہ گیا ہے کہ حکام مذہب اسلام کے دفاع کے لیے سختی

 برتنے لگے ہیں۔

 گزشتہ برس ملک کے دو ہندو افراد کو ایک ایسی سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے سات برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جو حکام کی نظر میں پیغمبر اسلام کی شان میں توہین کے مترادف تھی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

کشمیری بنگلہ دیش کی کہانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں