1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: کشتی حادثے میں 26 افراد ہلاک

3 مئی 2021

وسطی بنگلہ دیش میں پیر کے روز دو کشتیوں میں ٹکر ہو جانے کی وجہ سے کم از کم  چھبیس افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/3ssTr
Mehrere Rohingya bei Bootsunglück vor Bangladesch gestorben
تصویر: Reuters/D. Sagolj

بنگلہ دیش میں شب چر قصبے کے نزدیک پدماندی میں تقریباً تیس مسافروں سے کھچا کھچ بھری ایک کشتی ریت لے جانے والی ایک دوسری کشتی سے ٹکرا گئی جس میں کم از کم چھبیس لوگ ڈوب گئے۔

شب چر کے مقامی پولیس سربراہ معراج حسین نے خبر رساں اے ایف پی کو بتایا کہ حادثے میں پانچ افراد کو بچا لیا گیا ہے جب کہ چھبیس لاشیں بھی مل گئی ہیں۔

ایک دیگر پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ مزید افراد لاپتہ بتائے جاتے ہیں اور فائر سروس کے اہلکار اور مقامی افراد بچاؤ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ایک اعلی سرکاری عہدیدار رحیمہ خاتون نے بتایا کہ کشتی پر اتنی زیادہ تعداد میں لوگ سوار تھے اور یہ کورونا وائرس کے سبب نافذ کیے گئے ملک گیر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی تھی۔

Bangladesch Fährunglück
تصویر: picture-alliance/dpa

اس طرح کا حادثہ عام بات ہے

بنگلہ دیش سینکڑوں ندیوں کا شہر ہے اور وہاں ندیوں میں کشتیوں کے غرقاب ہونے کے حادثات عام سی بات ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کشتی کی دیکھ بھال ٹھیک انداز میں نہیں کی جاتی، حفاظتی معیارات کا خیال نہیں رکھا جاتا اور  کشتیاں اکثر  گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی ہوتی ہیں، اور اسی وجہ سے اس طرح کے حادثات ہوتے ہیں۔ریت لے جانے والی کشتیاں پانی میں کافی اندر تک ڈوبی رہتی ہیں اور بالخصوص کم روشنی میں دکھائی نہیں دیتی ہیں۔

اپریل کے اوائل میں بھی وسطی شہر نارائن گنج ندی میں ایک کشتی اور بڑے کارگو جہاز میں ٹکر ہو نے سے کم از کم تیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا اعلان ہونے کے بعد افراتفری میں اپنے گھر جارہے تھے اور کشتی پر گنجائش سے زیادہ تقریبا ً پچاس افراد سوار تھے۔

گزشتہ برس جون میں ایک کشتی ڈھاکہ کے قریب ندی میں اس وقت ڈوب گئی تھی جب ایک دوسری کشتی نے پیچھے سے اسے ٹکر مار دی تھی۔ اس حادثے میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

فروری سن 2015 میں بھی ایک کشتی اور کارگو جہاز میں ٹکر ہو جانے سے کم از کم 78افراد کی موت ہو گئی تھی۔

ج ا/      (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں