1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بُل رننگ کے شوقین ’خطرے کے کھلاڑی ‘

عدنان اسحاق9 جولائی 2014

اسپین بُل فائٹنگ کی وجہ سے خاص شہرت رکھتا ہے۔ شمالی اسپین کے شہر پامپلونا میں ہر سال بیلوں کی ایک دوڑ ہوتی ہے، جس میں دنیا بھر سے شائقین شرکت کے لیے آتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CYso
تصویر: Reuters

ہسپانوی شہر پامپلونا میں ہر سال چھ سے چودہ جولائی تک سان فیرمین فیسٹیول منایا جاتا ہے۔ اس فیسٹیول کی پہچان بیلوں کی دوڑ ہے، جسے ہسپانوی زبان میں’ اینسیئیرو‘ کہا جاتا ہے۔ اس دوران بیل شہر کی تنگ گلیوں میں دوڑتے ہیں اور کم از کم نصف ٹن وزنی ان جانوروں کے سامنے شائقین کی ایک بڑی تعداد بھی بھاگ رہی ہوتی ہے۔

گزشتہ روز ہونے والی ریس میں چھ سانڈوں نے دو افراد کو روندھتے ہوئے شدید زخمی کیا اور راستے میں کھڑے کئی شائقین کو سینگیں بھی ماریں۔ امریکی ریاست شکاگو سے آنے والا ایک 32 سالہ شخص دائیں ٹانگ میں چوٹ لگنے کے باعث زخمی ہوا جبکہ ریس ختم ہونے سے قبل سانڈ نے ایک 35 سالہ ہسپانوی باشندے کو چھاتی میں ٹکر مار کر زخمی کیا۔ طبی ذرائع کے مطابق بُل رننگ کے شوقین ان دونوں کی حالت انتہائی نازک ہے۔ اس دوران بھگدڑ کی وجہ سے مزید چار افراد کو ہسپتال پہنچانا پڑا۔

Spanien San Fermin Festival in Pamplona Stier
تصویر: AP

اس دوڑ کے لیے شہر میں ایک خصوصی بُل رنگ تعمیر کیا جاتا ہے تاکہ بیل اور سانڈ صرف ایک خاص راستے میں ہی دوڑ سکیں اور آبادی میں داخل نہ ہو سکیں۔ اس راستے کا اختتام ایک بل فائٹنگ ایرینا میں ہوتا ہے۔ اس اسٹیڈیم میں ایک بل فائٹر موجود ہوتا ہے اور اس لڑائی کا اختتام اس جانور کی ہلاکت پر ہوتا ہے۔ اس ریس میں بھاگنے والے شائقین روایتی سفید کپڑوں میں ملبوس ہوتے ہیں اور انہوں نے گلے میں سرخ اسکارف یا مفلر پہنا ہوا ہوتا ہے۔

امریکا سے تعلق رکھنے والے دو بھائی پیٹر مولیگن اور آریہہ ڈوئچ اس مشہور زمانہ ریس میں شرکت کے لیے پامپلونا میں ہیں۔ مولیگن گزشتہ برس بھی سان فیرمے فیسٹیول میں موجود تھے اور سانڈ کی ٹکر کے بعد انہیں تقریباً ایک مہینہ وہیل چیئر پر گزارنا پڑا تھا۔ اس برس43 سالہ مولگن اپنے اٹھارہ سالہ بیٹے کو بھی ساتھ لائے ہیں۔ ان کے بقول چار جولائی کو ہونے والی پہلی ریس میں وہ کچھ خوفزدہ تو تھے، لیکن اپنے اس ڈر کی وجہ سے اس فیسٹیول میں شرکت کرنا اور سانڈوں کے آگے بھاگنا نہیں چھوڑ سکتے۔

اس فیسٹیول کی شہرت میں ایرنسٹ ہیمنگوے کے ناول ’’The Sun Also Rises ‘‘ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔1911ء سے سان فیرمے فیسٹیول کے حوالے سے اعداد و شمار جمع کرنے شروع کیے گئے ہیں اور اس کے مطابق اب تک15افراد بُل رننگ میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اصل میں سان فیرمے ایک مذہبی تہوار تھا، جو گزشتہ کچھ برسوں سے ایک میلے کی سی صورت اختیار کر گیا ہے۔ اسپین کے علاقے ویلنسیا میں ہر سال اگست میں ’لا ٹوماٹینا فیسٹیول‘ بھی منایا جاتا ہے، جس میں لوگ ایک دوسرے کو ٹماٹر مارتے ہیں۔ اس مرتبہ ’لا ٹوماٹینا‘ کے لیے27 اگست کی تاریخ منتخب کی گئی ہے۔