1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں دنيا کے طويل القامت ترين دو مجسموں پر کام جاری

3 ستمبر 2018

بھارت ميں دو انتہائی طويل القامت مجسموں کی تعمير پر کام جاری ہے۔ ايک مجسمہ برصغیر کی آزادی کے ايک ہيرو کی ياد ميں کھڑا کيا جا رہا ہے تو دوسرا ايک ايسے ہندو جنگی سردار کی ياد ميں ہے، جو جنگی مہم جوئی کے ليے مشہور تھے۔

https://p.dw.com/p/34D80
Indien Statue Sardar Vallabhbhai Patel
تصویر: AFP/Getty Images/S. Panthaky

قوم پرست جذبات کے تحت بھارت ميں ان دونوں مجسموں کی تعمير پر ايک بلين امریکی ڈالر سے زائد کی رقوم خرچ کی جا رہی ہيں اور يہ دونوں امريکی شہر نیویارک کے علامت کی حيثيت رکھنے والے مشہور مجسمے ’اسٹيچو آف لبرٹی‘  یا مجسمہٴ آزادی سے دو گنا بلند ہيں۔ بھارتی رياست گجرات ميں سردار ولبھ بائی پٹيل کے مجسمے پر کام جاری ہے اور يہ پہلے پايہ تکميل تک پہنچے گا۔ اس کی اونچائی چھ سو فیٹ يا 182 ميٹر ہو گی۔

دوسرا مجسمہ سترہويں صدی کے ہندو بادشاہ چھتراپتی شيواجی کا ہو گا اور کام مکمل ہونے پر اس کی اونچائی 212 ميٹر ہو گی۔ مجسمے ميں يہ جنگجو بادشاہ تلوار ليے گھوڑے پر بيٹھا ہو گا۔ شيواجی کا مجسمہ سن 2021 تک پايہ تکميل تک پہنچے گا اور يہ ممبئی کی ساحلی پٹی پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔

ان دونوں مجسموں پر ڈھائی ہزار سے زيادہ مزدور کام کر رہے ہيں، جن ميں چينی بھی شامل ہيں۔ ان دنوں سينکڑوں مزدور گجرات کے ايک دور دراز کے علاقے ميں سردار ولبھ بائی پٹيل کے مجسمے پر تانبے کے بنے ہوئے کپڑے زيب تن کر رہے ہيں تاکہ اکتيس اکتوبر کو وزير اعظم نريندر مودی اس کا باقاعدہ افتتاح کر سکيں۔ ’اسٹيچو آف يونٹی‘ يا اتحاد کی علامت کے اس مجسمے پر قريب تيس بلين بھارتی روپے کی لاگت آئی ہے۔ مودی نے پيشن گوئی کی ہے کہ يہ مجسمہ سياحوں کی توجہ کا مرکز ضرور بنے گا۔ سياحوں کے ليے 153 ميٹر کی اونچائی پر ايک گيلری بھی ہو گی، جہاں سے وہ نظارے ديکھ سکيں گے۔

در اصل اس مجسمے کی تعمير کا ايک سياسی پہلو بھی ہے۔ بھارت ميں آئندہ برس انتخابات ہونے جا رہے ہيں اور اس وقت مختلف سياسی جماعتوں کی انتخابی مہمات ابتدائی مرحلے میں ہيں۔ سخت مزاج پٹيل بھارت کے پہلے وزير اعظم جواہر لال نہرو کے انتہائی قریبی معتمد اور نائب تھے اور مودی کی قوم پرست جماعت بھارتيہ جنتا پارٹی کا ماننا ہے کہ پٹيل کا نام غير منصافانہ طور پر تاريخ کے صفحات ميں دب گيا۔

دريں اثناء چھتيس بلين روپے کی لاگت سے بننے والے شيواجی کے مجسمے کی بنياد بھی مودی نے دو برس قبل رکھی تھی۔ وہ اس رياست ميں رہنے والی اسی ملين مراٹھی برادری کے ہيرو ہيں۔ شيواجی نے مغل دور کے مسلمان حکمران اورنگ زیب عالمگیر کے دور میں لڑی والی جنگوں میں نام کمايا تھا۔

اس وقت دنيا کے سب سے اونچے مجسمے کی لمبائی ايک سو اٹھائيس ميٹر ہے اور يہ چين ميں ’اسپرنگ ٹيمپل‘ ميں رکھا ہوا مہاتما بدھ کا ہے۔ بھارت کے يہ دونوں مجسمے اپنی تکميل کے بعد اس سے کہيں زيادہ اونچے ہوں گے۔

بھارت میں خواتین کی خصوصی ’عنبر مسجد‘

ع س / ع ح، نيوز ايجنسياں