1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں اجتماعی شادیاں، دلہنوں کے لیے ہزاروں ڈالر کے تحائف

بینش جاوید
27 دسمبر 2016

ہیروں کا کاروبار کرنے والے ایک بھارتی تاجر نے دو سو یتیم لڑکیوں کی اجتماعی شادی کا اہتمام کیا ہے۔ شادی کے موقع پر نئی دلہنوں کو کئی ہزار ڈالر بھی تحفوں میں دیے ہیں تاکہ غریب خواتین ایک نئی زندگی کا آغاز کر سکیں۔

https://p.dw.com/p/2UutI
Indien Bombay Massenhochzeit von Muslimen
تصویر: Imago/Hindustan Times

ہیروں کے سوداگر مہیش ساوانی نے ہندو شادی کی رسم ’کنیادان‘ میں حصہ لیا جس کا مطلب ہے کہ اپنی بیٹی کو شادی کے بعد ایک دوسرے گھر کے لیے بیاہ کر روانہ کر دیا جائے۔ مہیش ساوانی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی شادی کروانا خدا کی مہربانی ہے۔ وہ ایسی اجتماعی شادیوں کا انعقاد سن 2012 سے کر رہے ہیں۔ اس حالیہ تقریب میں انہوں نے 236 لڑکیوں کی شادی کروائی۔ مہیش ساوانی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’’ اب تک میں سات سو لڑکیوں کا کنیا دان کر چکا ہوں۔‘‘

بھارت کی مغربی ریاست گجرات  کے شہر سورت میں سینکڑوں دلہنوں نے رنگوں سے بھر پور روایتی ملبوسات اور زیورات پہنے ہوئے تھے۔ اس تقریب میں کئی ہزار مہمانوں نے شرکت کی۔ گجرات  کے شہر سورت کو ڈائمنڈ کی پالیشنگ کا گڑ ھ تصور کیا جاتا ہے۔

Indien Bombay Massenhochzeit von Muslimen
اجتماعی شادیوں کے دولہے اور دلہنیں، گلاب کی پتیوں کی بارش میںتصویر: Imago/Hindustan Times

بھارتی تاجر نے ان تمام دلہنوں کو پانچ لاکھ بھارتی روپے، فرنیچر، سونے کے زیورات اور دیگر گھریلو اشیا بھی تحفے میں دیں تاکہ وہ خوشی سے ایک نئی زندگی کا آغاز کر سکیں۔  اس اجتماعی شادی کی تقریب پر آنے والے اخراجات کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

حیرت انگیز بات یہ تھی کہ مہیش ساوانی کے اپنے دو بیٹوں کی شادی بھی اسی اجتماعی شادی کی تقریب میں کی گئیں۔ مہیش ساوانی کہتے ہیں کہ انہوں نے اس فلاحی کام کا آغاز سن 2008 میں کیا تھا جب ان کا ایک ملازم اپنی بیٹی کی شادی سے چند روز قبل انتقال کر گئے تھے۔