1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی شہر ممبئی میں ہندو قوم پرستوں کی فتح

Maqbool Malik18 فروری 2012

بھارتی شہر ممبئی میں جمعے کے روز ہونے والے انتخابات میں حکمران جماعت کانگریس پارٹی کو ہندو قوم پرست پارٹی شیو سینا نے شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ کانگریس پارٹی بدعنوانی سمیت متعدد معاملات میں الجھی ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/145G6
تصویر: AP

شیو سینا کے رہنما 86 سالہ بال ٹھاکرے ہیں، جو اس سے قبل بھی بھارت کے اس سب سے امیر شہر میں تقریباﹰ 16 برس حکمرانی کر چکے ہیں۔ فتح کا اعلان کرتے ہوئے بال ٹھاکرے کے صاحبزادے ادیو ٹھاکرے نے کہا: ’ان سب کا شکریہ جنہوں نے ہماری مدد کی۔ فتح آسان نہیں تھی۔ جن لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا، ہم ان سے کہیں گے کہ وہ ہم پر اپنا اعتماد برقرار رکھیں۔‘

بھارتی شہر ممبئی جو ایک طرف تو کچی بستیوں، ٹوٹی سڑکوں اور گردآلود فضا کے حوالے سے مشہور ہے مگر دوسری طرف یہی شہر بالی وڈ فلمی صنعت کی چکاچوند اور اپنی اونچی اور پرتعیش عمارتوں سے بھی جانا جاتا ہے۔

Der indische Politiker Bal Thackeray in Mumbai
شیو سینا کے رہنما بال ٹھاکرےتصویر: AP

بال ٹھاکرے کو بھارتی مسلمانوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہندو قوم پرست جماعت شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے بھارتی مسلمانوں کو ’کینسر‘ قرار دیتے ہیں۔

مبصرین کے مطابق شہر کے میونسپل کارپوریشن کے ان انتخابات میں شیو سینا کی فتح کے بعد ممبئی سمیت بھارتی ریاست مہاراشٹر میں اس جماعت کے ڈھانچے میں بہتری پیدا ہو گی۔ واضح رہے کہ ممبئی شہر کا بجٹ چار اعشاریہ ایک بلین ڈالر ہے، جو امریکی شہر فلیڈیلفیا سے زیادہ بنتا ہے۔

اس شہر میں بھارت کی امیر ترین کمپنیاں قائم ہیں،  جن میں 83 بلین ڈالر کا حامل ٹاٹا گروپ اور 58 بلین ڈالر کی مالک ریلائنس انڈسٹریز شامل ہیں جبکہ بھارت کی مرکزی اسٹاک ایکسچینج بھی اسی شہر میں ہے۔ اسی وجہ سے ممبئی کو بھارتی اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز قرار دیا جاتا ہے۔

بھارت کے بندرگاہی شہر ممبئی کی دو اعشاریہ پانچ بلین کی آبادی کی وجہ سے شہر کی سڑکوں اور بنیادی انفراسٹرکچر کو شدید دباؤ کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے میونپسل کارپوریشن پر بھی ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے کے لیے دباؤ ہے۔

رپورٹ عاطف توقیر

ادارت ندیم گِل