1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھوک کا خاتمہ ممکن ہے، عالمی دن کا پیغام

زبیر بشیر16 اکتوبر 2013

آج دنیا بھر میں خوراک کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس سال اس دن کا نعرہ ہے، ’فوڈ سکیورٹی اور غذائیت کے پائیدار غذائی نظام‘۔ یہ دن اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے ایماء پر ہر سال 16 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1A0q3
تصویر: Roberto Schmidt/AFP/Getty Images

اس دن کو منانے کی باقاعدہ منظوری 1979ء میں اس ادارے کی 20 ویں جنرل کانفرنس میں دی گئی تھی۔ اس وقت سے لے کر آج تک اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک میں عالمی یوم خوراک منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر خوراک کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر یوزے گراسیانو ڈی سلوا نے اس موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ’ہم بھوک کے خلاف جنگ جیت سکتے ہیں‘۔ بھوک کے خلاف جنگ میں اقوام عالم کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’128 رکن ممالک میں سے 62 ممالک نے غذائی پیداوار بڑھانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے۔ سن 1990 سے اب تک صورت حال میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ 2015ء تک مطلوبہ اہداف حاصل کر لیے جائیں گے‘۔

حالیہ برسوں میں دنیا میں بھوک سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس حوالے سے ترقی یافتہ ممالک میں ہونے والی معاشی نمو اور زرعی پیداوار میں اضافے کا کردار نہایت اہم ہے۔ ان تمام تر کوششوں کے باوجود بھی اس وقت 842 ملین افراد بھوک کے شکار ہیں۔

عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر یوزے گراسیانو ڈی سلوا
عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر یوزے گراسیانو ڈی سلواتصویر: DW/R. Belincanta

خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں پوپ فرانسس نے کہا ہے، ’یہ ایک شرمناک بات ہے کہ دنیا میں آج بھی بھوک ہے اور لوگ غذائی کمی کا شکار ہیں‘۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ Ertharin Cousin نے خوراک کے عالمی دن کے موقع پر دنیا کے موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں کہا کہ اب خوراک عطیہ کرنے والے ملکوں کے تھکنے کا وقت نہیں ہے: ’’اس وقت سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ہم لوگوں کی توجہ بحران زدہ علاقوں کی طرف مبذول کروائیں۔ غذائی بحران کے اثرات صرف ان ملکوں پر ہی مرتب نہیں ہوں گے، جہاں لوگ بھوک کے شکار ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اس بات کو بھی موضوع بحث بنایا جانا ضروری ہے کہ ہر سال 1.3 بلین ٹن خوراک ضائع ہو جاتی ہے:’’اس ضائع ہونے والی خوراک کے محض ایک چوتھائی حصے سے ہم دنیا بھر میں موجود 842 ملین بھوکے لوگوں کو کھانا کھلا سکتے ہیں۔‘‘