1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بہار میں ایک سو سے زائد بچے ہلاک

18 جون 2019

بھارت کی مشرقی ریاست بہار میں اینسیفیلائٹس یا چمکی بخار کی وبا پھیلنے کے باعث ایک سو سے زائد بچے ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ چار سو تیس بچے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

https://p.dw.com/p/3KeAB
Indien Streikende Ärzte im NRS-Krankenhaus von Kalkutta
تصویر: DW/P. Mani

نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے سیکریٹری صحت سنجے کمار کا کہنا ہے کہ اب تک 106 بچے چمکی بخار کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس بیماری میں بچوں کو بہت تیز بخار ہوتا ہے، الٹیاں آتی ہیں اور دماغ میں سوجن ہو جاتی ہے۔ سنجے کمار کا کہنا ہے کہ اس سال گزشتہ سال کی نسبت بچوں کی اموات میں قریب پینتیس فیصد کمی آئی ہے۔

بہار کے علاقے مظفر پور میں آج صبح کئی افراد نے سری کرشنا میڈیکل کالج کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، جہاں ریاست کے وزیر اعلیٰ دورہ کر رہے تھے۔  اس ہسپتال میں کئی بچے زیر علاج ہیں۔ مقامی افراد کی رائے میں وزیر اعلیٰ ایک سو بچوں کی وفات کے بعد ہسپتال کا دورہ کر رہے ہیں۔

بھارت: جادو ٹونے کے الزام میں ماں اور بچوں کا قتل

بھارتی نجی اسکول میں آتش زدگی، ہلاکتوں کی تعداد بیس ہو گئی

نئی دہلی میں بھی کئی بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔  مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ بہار کی ریاست بچوں کی اموات کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔ آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنز ایسوسی ایشن  کی رکن مریم دھوالے نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا، ’’اینسیفیلائٹس سنڈروم ہر سال بہار میں حملہ آور ہوتا ہے لیکن مقامی حکومت کچھ نہیں کرتی اور اس بیماری سے صرف غریبوں کے بچے مر رہے ہیں۔‘‘   

ب ج، ا ا (اے پی)