1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’تباہی سے بچنے کے ليے وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے‘

8 اکتوبر 2018

موسمياتی تبديليوں کے سبب مستقبل ميں کسی ممکنہ تباہ کن صورت حال سے بچنے کے ليے عالمی معيشت اور معاشرے ميں از سر نو تبديلياں درکار ہيں اور اس ضمن ميں وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/36AW5
Kraftwerk Oberhausen Wasserdampf Abgase
تصویر: Getty Images/L. Schulze

موسمياتی تبديليوں کے سبب عالمی سطح پر تباہی و افراتفری کی ممکنہ صورت حال سے بچنے کے ليے معاشرے اور معيشت ميں واضح تبديلياں ناگزير ہيں۔ اقوام متحدہ نے آٹھ اکتوبر کے روز جاری کردہ ايک تازہ رپورٹ ميں خبردار کيا ہے کہ معاشروں ميں لوگوں کے طرز زندگی اور اقتصاديات ميں اتنی وسيع تر تبدیلیاں درکار ہيں کہ ان کے بارے ميں سوچا بھی نہيں جا سکتا۔ رپورٹ ميں تنبيہ کی گئی ہے کہ تباہ کن صورتحال سے بچنے کے ليے وقت ہاتھ سے نکلے جا رہا ہے۔

دنيا کی سطح کے درجہ حرارت ميں ايک ڈگری سينٹی گريڈ کا اضافہ ہو چکا ہے جو مختلف سمندروں کی سطح ميں اضافے اور نتيجتاً تباہ کن شدت کے طوفانوں، سيلابوں، خشک سالی اور ديگر قدرتی آفات کی آمد کا سبب بن سکتا ہے۔ علاوہ ازيں اگر تبديلياں متعارف نہ کرائی گئيں، تو موجودہ رفتار سے دنيا کی سطح کے درجہ حرارت ميں تين سے چار ڈگری تک کا اضافہ ممکن ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ ميں پيشنگوئی کی گئی ہے کہ زہريلی ’گرين ہاؤس‘ گيسوں کے اخراج کی موجودہ رفتار کے تحت دنيا کے درجہ حرارت ميں ڈيڑھ ڈگری سينٹی گريڈ تک کا اضافہ کم سے کم بھی سن 2030 تک جبکہ زيادہ سے زيادہ سن 2050 تک ممکن ہے۔

جنوبی افریقی شہر ڈربن کے ’انوائرمنٹ پلاننگ اينڈ کلائيميٹ پروٹيکشن ڈپارٹمنٹ‘ کی سربراہ ڈيبرا روبرٹس کا کہنا ہے کہ فيصلہ سازی کے اعتبار سے آئندہ چند سال انسانی کی تاريخ کے اہم ترين سال ہيں۔ اسی طرح لندن کے ’امپيريئل کالج‘ ميں ماحوليات سے متعلق محکمے کے ايک پروفيسر جم اسکيا کا کہنا ہے، ’’ہم نے اپنا کام کر ديا ہے۔ اب يہ حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اقدامات اٹھائيں۔‘‘

’انٹر گورنمنٹل پينل فار کلائميٹ چينج‘ يا IPCC کی يہ رپورٹ ايک ايسے موقع پر جاری کی گئی ہے جب دسمبر ميں پولينڈ ميں ايک کلائميٹ سمٹ منعقد ہو رہی ہے۔ اس سربراہی اجلاس ميں عالمی رہنماؤں پر کافی دباؤ ہو گا کہ وہ ضرر رساں گيسوں کے اخراج کو محدود کرنے کے ليے اہداف بڑھائيں اور ان پر عملدرآمد کو يقينی بنائيں۔

 

 

ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں