1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی خلائی تحقیق مشن، جہاز نظام شمسی کے سیارچے پر اتر گیا

22 فروری 2019

جاپان کا بغیر انسان کے روانہ کیا گیا ایک خلائی مشن اپنے ابتدائی مرحلے میں کامیابی سے ہمکنار ہو گیا ہے۔ تحقیقی مشن کے لیے روانہ کیا گیا خلائی جہاز سورج سے لاکھوں میل کی دوری پر واقع ایک اسٹرائڈ پر اترنے میں کامیاب رہا۔

https://p.dw.com/p/3Dr04
Japan Space Probe
تصویر: picture alliance/AP Photo

جاپان کا خلائی تحقیق جہاز ’حایابوسا ٹُو‘ نے جمعہ بائیس فروری کو نظام شمسی کے ایک دور دراز چھوٹے سے سیارے پر اترنے کے بعد پہلا پیغام بھی روانہ کیا۔ اس پیغام کو تحقیقی جہاز کے سیارچے کی سطح پر اترنے کی بظاہر تصدیق قرار دیا گیا۔ اس پیغام کی موصولی پر جاپانی خلائی ادارے JAXA کے ملازمین نے فرط مسرت سے تالیاں بجائیں۔

یہ خلائی تحقیقی جہاز کچھ دیر تک اس اسٹرائڈ کی سطح پر موجود رہا اور اُس کے بعد وہ واپس مدار میں پہنچ گیا ہے۔  ابھی اس خلائی جہاز نے مزید دو مرتبہ سیارچے کی سطح پر اترنا ہے۔ یہ خلائی جہاز سیارچے کی سطح پر مجموعی طور پر تین مرتبہ اترنے کے بعد ہی واپسی کا سفر شروع کرے گا۔

Roboter-Kundschafter von Raumsonde landen auf Asteroiden
جاپانی خلائی تحقیقی مشن سیارچے کے اجزا بھی اکھٹے کرے گاتصویر: picture-alliance/dpa

مدار میں واپس پہنچنے سے قبل ’حایاباسو ٹُو‘ کے انتظامی ڈیجیٹل پروگرام میں یہ طے کیا گیا تھا کہ وہ سیارچے کی سطح پر اترنے کے بعد ایک پائپ کے ذریعے ایک چھوٹا سا دھماکا کر کے اُس کی سطح سے اٹھنے والی گرد اور دوسرے اجزاء کو جمع کرے گا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا جاپانی خلائی جہاز اپنے اس پروگرام پر عمل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

بغیر انسان کے روانہ کیا گیا جاپانی تحقیق خلائی جہاز نظام شمسی کے جس ایک چھوٹے سے سیارچے پر اترا ہے، وہ سورج سے تین سو چالیس ملین کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ یہ اس سیارچے یا اسٹرائڈ سے ایسا مواد جمع کرے گا، جس سے انسانی زندگی کے آغاز سے متعلق سوالات کے جواب حاصل ہو سکیں گے۔ اس کا امکان ہے کہ جاپانی خلائی جہاز سن 2020 کے آخر تک واپس زمین پر پہنچ جائے گا۔