1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں مہاجرین کے لیے ’نوکریوں کا بندوبست‘

عاطف بلوچ، روئٹرز
5 دسمبر 2016

برلن میں ایک ویب سائٹ کے ذریعے مہاجرین کو آجروں سے ملایا جا رہا ہے، جس سے جرمنی کی روزگار کی منڈیوں میں موجود ہنرمندوں کی کمی کو مہاجرین کی مدد سے پورا کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Tjxy
Deutschland Flüchtlinge kommen an der ZAA in Berlin an
تصویر: Getty Images/S. Gallup

اس نئی ویب سائٹ کا مقصد ایک طرف تو مہاجرین کی مدد کرنا ہے، تاکہ وہ اپنے ہنر کو بروئے کار لا کر اپنے لیے اچھی ملازمتیں حاصل کر سکیں، مگر ساتھ ہی یہ ویب سائٹ جرمنی کی روزگار کی منڈی میں ہنرمندوں کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔

اس ویب سائٹ کو بنانے والے آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ذریعے سے قریب دس ہزار مہاجرین کو ملازمتیں مہیا کی جائیں گی۔ اس ویب سائٹ کی تیاری میں شامی شہر حلب سے تعلق رکھنے والے حسین شاکر بھی شامل ہیں، جو ’’مائگرینٹ ہائر‘‘ نامی اس ویب سائٹ کی کامیابی کے لیے کوشاں ہیں۔ شاکر آئی ٹی کے ماہر ہیں، تاہم اپنے آبائی ملک میں جاری خانہ جنگی کے تناظر میں ہجرت کر کے جرمنی پہنچے ہیں اور اب چاہتے ہیں کہ وہ اپنے مہارت کے ذریعے دیگر مہاجرین کی مدد کریں۔

اس ویب سائٹ کا بنیادی خیال بڑا سادہ سا ہے، مہاجرین کو سی وی اور نوکری کی درخواستیں تیار کرنے میں مدد دی جاتی ہے اور پھر انہیں ان کے ہنر کے اعتبار سے اس جاب پورٹل پر رکھ دیا جاتا ہے، اسی طرح آجر آسانی کے ساتھ اپنی ضرورت کے مطابق ہنرمندوں کو اس پورٹل پر تلاش کر لیتے ہیں اور اس طرح دونوں کا کام ہو جاتا ہے۔

مائگرینٹ ہائر ویب سائٹ کے ٹیلنٹ کے شعبے کے سربراہ اشٹیفان پیرلے باخ کے مطابق، ’’بہت سی کمپنیاں ہیں جو مہاجرین کے حوالے سے اپنے دروازے کھولے ہوئے ہیں اور انہیں ایک موقع دینا چاہتی ہیں، مگر بنیادی مسئلہ مہاجرین اور کمپنیوں کے درمیان رابطہ پیدا کرنے کا تھا، جس کا حل اس ویب سائٹ سے ہو گیا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا ہے، ’’نوکری کے لیے ظاہر ہے آپ کو نیٹ ورک کی ضرورت ہوتی ہے اور مہاجرین جرمنی میں ایسے افراد کو جانتے نہیں۔ اس لیے یہ ویب سائٹ کمپنیوں اور مہاجرین کے درمیان رابطے کے پل کا کردار ادا کرتی ہے۔‘‘

اس پراجیکٹ کو شروع کیے ہوئے ابھی ایک برس بھی نہیں ہوا۔ اس پراجیکٹ کا آغاز اس وقت ہوا، جب جرمنی کی اہم کاروباری شخصیت ریمی الیاس نے شاکر سے ملاقات کی اور اس خیال کو عملی شکل دی گئی۔ شاکر کے مطابق فی الحال اس ویب پورٹل کے ذریعے ڈیڑھ سو سے ایک سو ساٹھ مہاجرین کو نوکریاں مِل چکی ہیں، تاہم امید ہے کہ یہ پورٹل مہاجرین کے لیے دس ہزار نوکریوں کا ہدف ضرور حاصل کر لے گا۔