جرمنی کے شمال اور آسٹریا میں شدید برف باری
یورپ کے وسطی علاقوں میں سردی کی شدید لہر کے سبب متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ بدترین صورتحال کے لیے تیار رہیں۔
جان لیوا موسم
یورپ کے کئی حصوں میں برفانی طوفان نے تباہی مچائی ہے جس کی وجہ سے جرمنی، آسٹریا اور ناروے میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ حکام نے اسکیئنگ کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ڈھلانوں پر ایوالانچ یا برفشاری سے محتاط رہیں۔ بظاہر پرسکون صورتحال کے باوجود ماہرین موسمیات نے اس سے بھی بدترین صورتحال سے خبردار کیا ہے۔
برف سے ڈھکی گاڑیاں
جرمن صوبہ باویریا کے ایک شہر شونگاؤ میں یہ گاڑیاں ایک کار ڈیلر کی ہیں جو برف سے مکمل طور پر ڈھک چکی ہیں۔ جرمنی کے محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کی ہے کہ لوگوں کو برف کے تودے گرنے اور برفباری کے سبب ہونے والے دیگر نقصانات سے خبردار رہنا چاہیے جیسے درختوں کی شاخیں وغیرہ گِرنا۔
ٹریفک کی طویل قطاریں
درخت گرنے کے سبب جرمن صوبہ باویریا کے ایک گاؤن زیگس ڈورف کی ایک شاہراہ پر ٹریفک کو دوسری جانب موڑنا پڑا۔ یہ شہر آسٹریا کی سرحد سے محض 19 کلومیٹر دور واقع ہے۔ میونخ کے قریب ٹریفک کی قریب 15 کلومیٹر طویل قطار لگ گئی کیونکہ فائر فائٹرز اور دیگر کارکن سڑکوں پر گرے درخت صاف کر رہے تھے۔
شاہراہوں کی بندش
آسٹریا کے مرکزی حصے کی ایک سڑک کو گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں دونوں کے لیے بند کرنا پڑا جس کی وجہ برفانی تودے گرنے کا خدشہ تھا۔ حکام نے آسٹریا کے شمالی حصے میں کئی ایک سڑکوں کو بند کر دیا جس کی وجہ سے اسکیئنگ کے لیے ان علاقوں میں موجود ہزاروں افراد وہاں پھنس کر رہ گئے۔
برف کا دن
جرمنی کے ایک جنوبی شہر لینگن وانگ میں بچوں نے بھڑکیلے رنگوں کے کاسٹیوم زیب تن کیے ہفتہ پانچ جنوری کو برف سے ڈھکی گلیوں میں مارچ کیا۔ پیر کے دن برفباری کے سبب کئی ایک اسکولوں نے اپنی کلاسیں معطل کر دیں۔
عارضی مہلت
اتوار کے روز میونخ کے قریب واقع اس گھر کا مالک راستے سے برف ہٹانے کے لیے اسنوبلوور کا استعمال کر رہا ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق آئندہ چند دنوں میں مزید برفباری کا امکان ہے۔