جرمنی: ہجوم پر کار چڑھانے والے مہاجر کو چار سال سزائے قید
17 مئی 2018یہ واقعہ گزشتہ سال نومبر میں شمال جرمنی کے ایک شہر کوکس ہافن میں پیش آیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے کے وقت یہ مہاجر نشے کی حالت میں تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی گاڑی کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کم ضرور ہوئی تھی لیکن بالکل ختم نہیں ہوئی تھی۔
اس تارک وطن کو حادثے کے مقام ہی پر ’فلئیر‘ نامی ڈسکو کلب کے سامنے سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پولیس نے حادثے کے کسی بھی سیاسی پہلو یا دہشت گردانہ محرک کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے ملزم پر حملے اور خطرناک ڈرائیونگ کے الزامات عائد کیے تھے۔
برلن کار حادثہ، ’کیا یہ ایک حملہ تھا‘؟
پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئےکہا گیا تھا،’’ تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ یہ حادثہ نائٹ کلب کے اندر یا باہر ہوئے کسی تنازعے کا شاخسانہ ہے۔‘‘
حادثے میں زخمی ہونے والے تمام افراد جرمن باشندے تھے اور اُن کی عمریں انیس سے انتیس سال کے درمیان تھیں۔
اس واقعے نے سن 2016 میں برلن کی ایک کرسمس مارکیٹ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی یاد تازہ کر دی تھی جس میں تیونس کے ایک تارک وطن انیس عامری نے ٹرک چڑھا کر بارہ افراد کو کچل ڈالا تھا جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔
ص ح/ ڈی پی اے