1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جنگل‘ میں رہیں یا چلے جائیں؟

7 اکتوبر 2016

فرانسیسی حکومت  نے اس سال کے آخر تک ساحلی شہر کیلے کے قریب واقع جنگل کے نام سے مشہور مہاجر کیمپ کو ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم یہاں کے رہائشیوں کی کیمپ سے منتقلی کے حوالے سے آراء متضاد ہیں۔

https://p.dw.com/p/2R0Z7
Frankreich Clalais Demonstrationen Flüchtlingscamp
 فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چینل پورٹ میں واقع اس وسیع و عریض متنازعہ مہاجر بستی کو ختم کرنے کا کام رواں ماہ کے ختم ہونے سے پہلے ہی شروع کر دیا جائے گاتصویر: Getty Images/AFP/P. Huguen
Frankreich Clalais Demonstrationen Flüchtlingscamp
 فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چینل پورٹ میں واقع اس وسیع و عریض متنازعہ مہاجر بستی کو ختم کرنے کا کام رواں ماہ کے ختم ہونے سے پہلے ہی شروع کر دیا جائے گاتصویر: Getty Images/AFP/P. Huguen

 جنگل کیمپ کا امجد نامی ایک پاکستانی رہائشی یہاں سے جلد از جلد چلے جانا چاہتا ہے۔ امجد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا،’’ یہ ہمیں گزشتہ چھ ماہ سے بتا رہے ہیں کہ اِس مہاجر کیمپ کو بند کیا جا رہا ہے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا۔‘‘ امجد نے مزید کہا ،’’ یہاں سب ہی یہ بات جانتے ہیں کہ انہیں جلد یہاں سے جانا ہو گا اور وہ حیران ہیں کہ آخر وہ کریں گے کیا۔ میں تو یہاں سے ٹرین لے کر پیرس چلا جاؤں گا۔‘‘

 فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چینل پورٹ میں واقع اس وسیع و عریض متنازعہ مہاجر بستی کو ختم کرنے کا کام رواں ماہ کے ختم ہونے سے پہلے ہی شروع کر دیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت جنگل کیمپ کے پناہ گزینوں کو فرانس بھر میں ایک سو کے قریب استقبالیہ مراکز میں منتقل کیا جائے گا۔

مہاجر کیمپ میں مقیم کچھ افراد اس منتقلی کے لیے تیار بھی نظر آتے ہیں۔ ایک نوجوان سوڈانی مہاجر نوح کا کہنا تھا،’’اچھا ہے کہ جنگل کیمپ کو ختم کیا جا رہا ہے۔ ایسا کرنے سے ہم  اس سے بہتر مقامات پر منتقل ہو سکیں گے۔‘‘

گزشتہ ہفتے کیلے شہر کے دورے کے موقع پر فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے کہا تھا کہ سال کے آخر تک اِس مہاجر بستی کو ختم کر دیا جائے گا۔ فرانس میں تارکینِ وطن کی عارضی منتقلی کا معاملہ  یورپ میں مہاجرین کے بحران کے تناظر میں  نہ صرف سیاست دانوں کے مابین اختلافِ رائے کا باعث بنا ہے  بلکہ فرانس اور برطانیہ کی حکومتوں کے درمیان ایک مستقل تناؤ کا سبب بھی ہے۔

Frankreich Calais Jungle Zaun Flüchtinge
 کیمپ کے بہت سے رہائشی ایسے بھی ہیں جو فرانس کے شمالی ساحل کو نہیں چھوڑنا چاہتےتصویر: Getty Images/C. Furlong

 جنگل نامی مہاجر کیمپ میں کام کرنے والے امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہاں رہائشیوں کی تعداد میں گزشتہ چند ہفتے میں کمی ہوئی ہے۔ کیمپ کا مرکزی حصہ اس ہفتے تقریباﹰ خالی تھا۔

 کیمپ کے بہت سے رہائشی تاہم ایسے بھی ہیں جو فرانس کے شمالی ساحل کو نہیں چھوڑنا چاہتے۔ وہ اب بھی برطانیہ کی طرف جانے والے ٹرکوں پر چھپ کر سوار ہونے کا خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہیں۔ گزشتہ ماہ ہی ایک چودہ سالہ افغان لڑکا ٹرک پر سوار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے ہلاک ہو گیا تھا۔

فرانسیسی وزیرِ داخلہ برنارڈ کاسینیو نے رواں ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنگل کے مہاجر کیمپ میں قریب نو سو پچاس بچے رہائش پذیر ہیں جن میں سے بہت سے بچے تنہا رہ رہے ہیں۔ جنگل کیمپ کے مکینوں کے حق میں مہم چلانے والے امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بہت سے بچوں کے والدین برطانیہ میں ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ انہیں برطانیہ بھیج دے۔