1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنید جمشید کی وفات: مشہور پاکستانی شخصیات کا اظہار افسوس

7 دسمبر 2016

ماضی کے مشہور گلوکار اور موجودہ مذہبی شخصیت جنید جمشید کے انتقال کی خبر کے بعد سے نہ صرف مذہبی حلقے بلکہ تمام شعبہ ہائے زندگی کی مشہور شخصیات سوشل میڈیا پر دکھ اور افسوس کا اظہار کر رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2Tv9s
Junaid Jamsheed
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

ماضی میں جنید جمشید کے بینڈ میں شامل رہنے والے اور ان کے دوست سلمان احمد نے لکھا ہے، ’’آپ کیوں مجھے الوداع کہے بغیر ہی چھوڑ گئے۔‘‘

پاکستان کی فلم انڈسٹری کی مشہور اداکارہ مائرہ خان لکھتی ہیں، ’’دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ان کے خاندان کے ساتھ افسوس کا اظہار، ہم نے ایک اور آئکن کو کھو دیا ہے۔ یہ بہت ہی دکھ کی بات ہے۔‘‘

اپنی منفرد آواز اور گانوں سے شہرت پانے والی قراۃ العین بلوچ نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے، ’’جنید جمشید ہمیں تباہ کن انداز میں چھوڑ گئے ہیں۔ حیران ہوں اور دل ٹوٹ چکا ہے۔‘‘

پاکستان کے مشہور سنگر علی عظمت نے فیس بک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے، ’’ جے جے نے ہمیشہ خاندان کے مابین اتحاد اور دہشت گردی کے خلاف بات کی۔ جنون اور راحت علی نے میوزک کو اس کے ٹریک پر رکھا۔ جے جے تمہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘‘

پاکستانی ٹی وی اسکرین کی جانی پہچانی اداکارہ ماریہ واسطی نے جنید جمشید کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی المناک اور دکھ والی خبر ہے۔

پاکستان کے مشہور سابق کرکٹر شعیب اختر نے لکھا ہے کہ حادثے کی خبر سن کر دل اداسی میں ڈوب گیا ہے اور خدشہ ہے ہلاک ہونے والوں میں میرا دوست جنید جمشید بھی شامل ہے۔

فخر عالم نے لکھا ہے، ’’ہر دل دل پاکستان آج اداس ہو گیا، ہمارا ایک دوست ہم سے جدا ہو گیا۔ جنید جمشید ہمیشہ پاکستانی آئکن رہے گا۔‘‘

 

مشہور گلوکار اور اداکار علی ظفر کہتے ہیں کہ ان کے پاس لفظ ہی نہیں ہیں، ’’یہ ایک چونکا دینے والی خبر ہے۔ تمام مسافروں کے اہلخانہ سے تعزیت، جنید بھائی۔‘‘

پاکستانی اداکارہ عروہ ہوکین نے اپنے غم کو کچھ یوں بیان کیا ہے، ’’ افسردگی اتنی ہے کہ لفظوں میں بیان نہیں کی جا سکتی۔ جنید جمشید اور تمام مسافروں کے لیے آخرت میں امن کی دعا کے ساتھ۔‘‘

کراچی کے ایک صحافی فیضان لاکھانی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ’’دل دل پاکستان، جان جان پاکستان‘‘، گانا پاکستان کا ایک غیر سرکاری قومی ترانہ ہے اور یہ  ہمیشہ جنید جمشید  کو ہماری یادوں میں زندہ رکھے گا۔‘‘