1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوکووچ نے فیڈرر کو مات دے کر ومبلڈن جیت لیا

ندیم گِل7 جولائی 2014

سربیا کے ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے سوئس لیجنڈ راجر فیڈرر کو شکست دے کر ومبلڈن ٹائٹل جیت لیا ہے۔ جوکووچ کا یہ ساتواں گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے۔

https://p.dw.com/p/1CWiR
تصویر: Getty Images

ومبلڈن میں مردوں کے فائنل کے لیے دونوں کھلاڑی اتوار چھ جولائی کو میدان میں اترے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس مقابلے کو دونوں کھلاڑیوں کے درمیان قوتِ ارادی کی جنگ قرار دیا ہے جس میں بالآخر جیت جوکووچ کی ہوئی۔

انہوں نے یہ میچ چھ۔سات (سات) چھ۔چار، سات۔چھ (چار)، پانچ۔سات اور چھ۔ چار سے جیت لیا۔ فیڈرر فاتح رہتے تو ومبلڈن میں یہ ان کی آٹھویں کامیابی ہوتی تاہم جوکووچ نے انہیں یہ موقع نہیں دیا۔ دونوں ہی کھلاڑیوں نے زبردست کھیل پیش کیا جس کی وجہ سے اسے ومبلڈن کے بہترین فائنل مقابلوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ مقابلہ تین گھنٹے اور 56 منٹ جاری رہا۔ جوکووچ اس سے پہلے گرینڈ سلیم مقابلوں کے تین فائنلز میں شکست کھا چکے ہیں۔ اتوار کے اس میچ کے بعد ان کا کہنا تھا: ’’میں نہیں جانتا کہ میں نے یہ کیسے کر لیا۔‘‘

Roger Federer
راجر فیڈرر نے اعلیٰ ظرفی سے شکست کا سامنا کیاتصویر: picture-alliance/dpa

انہوں نے مزید کہا: ’’یہ ایک ایسا ٹورنامنٹ ہے جسے جیتنے کا میں نے ہمیشہ خواب دیکھا۔ یہ دنیا کا بہترین ٹورنامنٹ ہے، سب سے زیادہ گراں قدر ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ ٹینس کا جو میچ دیکھا وہ ومبلڈن کے مقابلوں کا ہی حصہ تھا اور اُس وقت میری عمر پانچ برس تھی اور یہ میرے دماغ میں بس چکا تھا۔ لہٰذا اتنے بڑے مقابلے تک پہنچنے کا موقع ملنے اور یہ ٹرافی پانے پر میں شکر گزار ہوں۔‘‘

اس جیت کے ساتھ نوواک جوکووچ ایک مرتبہ پھر ٹینس کے نمبر وَن کھلاڑی بن گئے ہیں۔ کسی بڑے ٹورنامنٹ میں ساتویں جیت کے ساتھ ہی وہ فاتح ٹینس پلیئرز کی فہرست میں جان مک انرو اور میٹس ویلندر کے برابر پہنچ گئے ہیں۔

راجرر فیڈرر کے لیے یہ ایک شکست فاش رہی ہے لیکن انہوں نے بڑی اعلیٰ ظرفی سے اس کا سامنا کیا۔ ان کا کہنا تھا: ’’یہ بہت ہی زبردست فائنل مقابلہ تھا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا کہ میں نے دیر تک مقابلہ کیا۔‘‘

سترہ مرتبہ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے والے فیڈرر نے مزید کہا: ’’نوواک کے خلاف میدان میں اترنے کا مطلب ہے کہ مقابلہ بہت سخت رہے گا۔ میں انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ ایک زبردست میچ تھا۔‘‘

ومبلڈن میں خواتین کے ٹائٹل کے لیے فائنل مقابلہ ہفتہ پانچ جولائی کو ہوا تھا۔ اس مقابلے میں چیک جمہوریہ کی پیٹرا کویٹووا نے کینیڈا کی یُوجینی بوشارڈ کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔