1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری مذاکرات ’ایک ہی دائرے میں‘ گھوم رہے ہیں، یوکیا امانو

Afsar Awan3 جون 2013

اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے ادارے IAEA کے سربراہ یوکیا امانو نے کہا ہے کہ جوہری تنازعے کے حوالے سے ایران سے ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو رہے۔

https://p.dw.com/p/18j2t
تصویر: Reuters

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے اس ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے ویانا میں ہونے والے اجلاس کے دوران مذاکرات کے بے ثمر ہونے پر اپنے اضطراب کا اظہار کیا۔ یہ بورڈ آف گورنرز  35 ممالک کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔ امانو کا کہنا تھا کہ تہران کے ساتھ مذاکرات ’ایک دائرے میں گھوم رہے ہیں‘۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران کے بھاری پانی سے چلنے والے اپنے تحقیقی ری ایکٹر کی تعمیر اور یورینیئم کی افزودگی یو این سکیورٹی کونسل کی 2006ء میں منظور کی گئی قرارداد کی ’واضح خلاف ورزی‘ ہے۔ انہوں نے اس طرح کے اقدامات روکنے کا مطالبہ کیا۔

’’ایران کے بھاری پانی سے چلنے والے اپنے تحقیقی ری ایکٹر کی تعمیر اور یورینیئم کی افزودگی یو این سکیورٹی کونسل کی 2006ء میں منظور کی گئی قرارداد کی ’واضح خلاف ورزی‘ ہے‘‘
’’ایران کے بھاری پانی سے چلنے والے اپنے تحقیقی ری ایکٹر کی تعمیر اور یورینیئم کی افزودگی یو این سکیورٹی کونسل کی 2006ء میں منظور کی گئی قرارداد کی ’واضح خلاف ورزی‘ ہے‘‘تصویر: Getty Images

اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی 2012ء سے کوشش کر رہی ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے ’ممکنہ طور پر فوجی جہت‘ کے حوالے سے پیدا شدہ معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ گزشتہ 17 ماہ کے دوران اس حوالے سے اب تک مذاکرات کے 10 راؤنڈ ہو چکے ہیں، تاہم اس میں کوئی کامیابی ابھی تک سامنے نہیں آ سکی۔ مغربی سفارت کار ان مذاکرات کی ناکامی کی ذمہ داری تہران حکومت پر عائد کرتے ہیں جسے ایران رد کرتا ہے۔

IAEA کے ہیڈکوارٹرز میں بورڈ آف گورنرز کا اجلاس بند کمرے میں ہوا۔ خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس اجلاس سے خطاب کی حاصل ہونے والی کاپی میں یوکیا امانو کا کہنا تھا، ’’ایجنسی اور ایران کے درمیان جنوری 2012ء سے جاری بڑے پیمانے پر ہونے والے مذاکرات کے باجود۔۔۔ کوئی معاہدہ عمل میں نہیں آ سکا۔ سچی بات تو یہ ہے کہ کافی وقت سے ہم ایک ہی دائرے میں گھومے جا رہے ہیں۔‘‘ اس حوالے سے یوکیا امانو کا مزید کہنا تھا، ’’یہ ایران سمیت بین الاقوامی برادری کے لیے اس قدر اہم مسائل سے نمٹنے کا مناسب طریقہ نہیں ہے۔‘‘

مغربی طاقتوں کو شبہ ہے کہ ایران اپنے سول جوہری پروگرام کی آڑ میں جوہری اسلحہ تیار کرنے کی کوششوں میں ہے
مغربی طاقتوں کو شبہ ہے کہ ایران اپنے سول جوہری پروگرام کی آڑ میں جوہری اسلحہ تیار کرنے کی کوششوں میں ہےتصویر: markazinews

یوکیا امانو کا کہنا تھا، ’’ہمیں اب مزید کسی تاخیر کے ٹھوس نتائج کی ضرورت ہے تاکہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کے حوالے سے بین الاقوامی اعتماد بحال کیا جا سکے۔‘‘

مغربی طاقتوں کو شبہ ہے کہ ایران اپنے سول جوہری پروگرام کی آڑ میں جوہری اسلحہ تیار کرنے کی کوششوں میں ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام سول مقاصد کے لیے ہے اور اس کا مقصد ملک کی توانائی کی ضروریات پورا کرنا ہے۔ ایران جوہری اسلحے کی تیاری کی کسی کوشش کی تردید کرتا ہے۔

aba/ah (Reuters)