1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی ٹوئنٹی کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟

30 نومبر 2018

آج سے ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں صنعتی طور پر ترقی یافتہ دنیا کے بیس ممالک کے سربراہ مملکت و حکومت تیرہویں مرتبہ اکھٹے ہو رہے ہیں۔ جی ٹوئنٹی گروپ ہے کیا اور ان کا سالانہ اجلاس کتنا اہم ہے؟

https://p.dw.com/p/39BH7
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Hirschberger

جی ٹوئنٹی ہے کیا؟

بیس کے گروپ کو عام طور پر جی ٹوئنٹی کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ اس میں یورپی یونین سمیت انیس ممالک شامل ہیں۔ اس گروپ کا اجلاس سالانہ بنیادوں پر ہوتا ہے، جس میں سربراہ حکومت و ممالک  کے ساتھ ساتھ مرکزی بینک کے سربراہان بھی شرکت کرتے ہیں۔ اس دوران دنیا بھر میں مالیاتی استحکام اور اقتصادی امور جیسے موضوعات پر بات چیت ہوتی ہے۔

جی ٹوئنٹی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کو ایک سیاسی بیان کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور اس پر عمل کرنا لازمی نہیں ہوتا

۔

Argentinien Buenos Aires G20 Gipfel Proteste
تصویر: DW/B. Riegert

جی ٹوئنٹی میں یورپی یونین، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، برطانیہ، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان،  میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی اور  امریکا شامل ہیں۔ جی ٹوئنٹی ممالک مشترکہ طور پر عالمی اقتصادی پیداوار کے تقریباً 85 فیصد جب کہ اسی فیصد عالمی تجارت کے ذمے دار ہیں۔ دنیا کی دو تہائی آبادی ان ممالک میں آباد ہے۔

اس گروپ کے وزرائے خارجہ اور وزرائے مالیات کے اجلاس بھی ہوتے ہیں۔ ان اجلاسوں میں یورپی یونین کی نمائندگی یورپی کمیشن اور یورپی سینٹرل بینک کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جی ٹوئنٹی اپنے اجلاسوں میں کچھ مستقل مہمان ممالک کو بھی مدعو کرتا ہے، جس میں افریقی یونین، ایشیا پیسیفک کوآپریشن،  عالمی مالیاتی فنڈ، اقوام متحدہ، عالمی ادارہ تجارت اور اسپین شامل ہیں۔

کیا جی ٹوئنٹی سے کوئی فرق پڑتا ہے؟

امریکا اور چین کے مابین تجارتی تنازعے کے تناظر میں امسالہ جی ٹوئنٹی اجلاس قدرے اہم ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین اور یورپی یونین پر عائد کی جانے والی اضافی  ڈیوٹی کی وجہ سے عالمی اقتصادیات متاثر ہو رہی ہے۔

جولائی 2017ء میں جرمن شہر ہمیبرگ میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر بیس سربراہان میں سے ٹرمپ وہ واحد صدر تھے، جنہوں نے تحفظ ماحول کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی’ سب سے پہلے امریکا‘ کی پالیسی کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ہونے والے اجلاسوں کا ماحول تبدیل ہو گیا ہے۔

جی ٹوئنٹی کی تاریخ

جون 1999ء میں جرمن شہر کولون میں جی آٹھ (بعد میں جی سیون)  کا اجلاس ہوا، جس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکا، برطانیہ  اور روس شامل تھے۔ روس کی رکنیت 2014ء میں منسوخ کر دی گئی تھی۔ 1997ء میں ایشیا کے مالیاتی بحران سے سبق سیکھتے ہوئے جی آٹھ کے ارکان نے اس گروپ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اسی جی ٹوئنٹی بنا دیا۔ جی ٹوئنٹی کی پہلی باقاعدہ میٹنگ دسمبر 1999ء میں برلن میں ہوئی تھی۔

ٹرمپ اور پوٹن کا مصافحہ