1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جین ایڈیٹنگ، مرغی برڈ فلو کا موجب نہیں بنے گی

23 جنوری 2019

برطانوی سائنس دان مرغیوں کو فلو سے مکمل طور پر محفوظ رکھنے کے حوالے سے جین ایڈیٹنگ کے ایک تحقیقی منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ اگر یہ تحقیق کامیاب ہوتی ہے، تو آئندہ مرغیوں سے انسانوں میں قاتل فلو منتقل نہیں ہو پائے گا۔

https://p.dw.com/p/3C2aU
Deutschland Wissenschaft Biotechnologie Micro-RNA
تصویر: imago/All Canada Photos

برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے روزلِن انسٹیٹیوٹ کے مطابق ٹرانسجینک مرغیوں رواں برس کے اختتام تک تیار کی جا سکتی ہیں۔ اس تحقیق میں امپیریل کالج لندن کے وائرولوجی کے شعبے کے پروفیسر وینڈی بارکلے بھی شامل ہیں۔

پہلی مرتبہ جینیاتی طور پر ترمیم شدہ بچوں کی پیدائش

کیا سائنس مردوں کو زندہ کر سکتی ہے؟

بتایا گیا ہے کہ ان پرندوں کے ڈی این اے میں جین ایڈیٹنگ کی نئی تکنیک CRISPR کی مدد سے تبدیلی کی گئی۔ اس طرح مرغیوں کے ڈی این اے میں سے وہ پروٹین ختم کر دیا گیا، جس پر ممکنہ طور پر فلو کا وائرس تکیہ کرتا ہے۔ اس طرح ان مرغیوں کو فلو سے مکمل طور پر استثناء حاصل ہو گیا ہے۔

پروفیسر بارکلے کے مطابق اس پروجیکٹ کا مقصد یہ ہے کہ جنگلی پرندوں اور انسانوں کے درمیان مرغیوں کی صورت میں ایک ’بفر‘ بنا جائے، تاکہ  پرندوں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے فلو کے خطرناک وائرس کے درمیان یہ فلو سے مبرا مرغیاں موجود رہیں۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ عالمی صحت اور متعدی بیماریوں کے ماہرین انسانی فلو کے پھیلاؤ کو انسانوں کے لیے بڑے خطرات میں سے ایک سمجھتے ہیں۔

سن 2009 اور 2010 میں H1N1 وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عالمی سطح پر اموات قریب نصف ملین ہوئی تھیں۔ یہ بات واضح رہے کہ سن 1918 میں اسپینش فلو کی وجہ سے 50 ملین افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ماہرین کو خدشات ہیں کہ یہ خطرناک وائرس جنگلی پرندوں سے مرغیوں اور پھر مرغیوں سے نہایت آسانی سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ پروفیسر بارکلے کا کہنا ہے، ’’اگر ہم انفلوینزا وائرس کو جنگی جانوروں سے مرغیوں میں منتقل ہونے کا عمل روک دیا، تو ہم اس متعدی بیماری کو اصل میں اس کے منبع پر روکنے میں کامیاب ہوں گے۔‘‘

سن 2016ء میں سائنسی تحقیق کے جریدے نیچر میں ڈاکٹر بارکلے اور ان کی ٹیم نے مرغیوں کے ڈی این اے میں اس جین کی شناخت ظاہر کی تھی، جسے ANP32 کا نام دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ جین فلو وائرسز کی میزبانی کرتا ہے اور اسی جین پر فلو وائرس تکیہ بھی کرتا ہے۔ بعد میں لیبارٹی تجربات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اگر جینٹیکل انجینیئرنگ سے ڈی این اے میں سے یہ جین منہا کر دیا جائے، تو مرغیوں زکام کے وائرس سے مبرا ہو جاتی ہیں۔

ع ت، ع ح (روئٹرز)