1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جینوآ پل کا انہدام، اٹلی نے ہنگامی حالت نافذ کر دی

16 اگست 2018

اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونٹے نے جینوآ میں ایک پل کے انہدام کے واقعے کے بعد شہر میں ایک سال کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سانحے کی وجوہات اب تک واضح نہیں ہیں، تاہم متعدد امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/33FAV
Italien Genua | Einsturz Autobahnbrücke Morandi | Rettungsarbeiten
تصویر: Reuters/S. Rellandri

اطالوی امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات کو بھی اس پل کے ملبے کو ہٹانے کا کام جاری رہا اور اب بھی یہ امید کی جا رہی ہے، کہ شاید اس ملبے تلے دفن کسی شخص کو زندہ بچا لیا جائے۔ فی الحال یہ بات واضح نہیں ہے کہ اس پل کے قریب سو میٹر کے حصے کے انہدام کی وجہ کیا رہی۔ اس بڑے پل کو جینوآ شہر کا ’بروکلین برج‘ بھی کہا جاتا تھا۔ یہ پل منگل کو اس وقت گرا، جب اس علاقے میں شدید بارش کا سلسلہ جاری تھا، جب کہ حادثے کی وجہ سے اس پل کو استعمال کرنے والی کئی گاڑیاں 45 میٹر کی بلندی سے گر گئیں۔

اٹلی میں پل گرنے کا واقعہ، تیس سے زائد ہلاکتیں

اٹلی میں موٹروے پل کا انہدام، متعدد افراد ہلاک

وزیرداخلہ ماتیو سالوینی نے کہا ہے کہ  اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ اس پل کے ملبے تلے کتنے افراد دفن ہیں، تاہم انہوں نے بتایا کہ قریب ایک ہزار امدادی کارکن ملبے کو ہٹانے اور بچ جانے والے افراد کی تلاش کے کام میں مصروف ہیں۔

بدھ کو کیا کچھ ہوا

  • حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے۔
  • اس واقعہ میں 16 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے نو کی حالت تشویش ناک ہے۔
  • حکام کا کہنا ہے کہ اس پل کے قریب واقع قریب 630 اپارٹمنٹس کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ اس کی وجہ اس پل کے باقی ماندہ حصے کے استحکام کی بابت شکوک و شبہات کو قرار دیا گیا ہے۔
  • اطالوی وزیر ٹرانسپورٹ نے اس پل کی مینیجر کمپنی آٹوز ٹریڈ پر اتالیہ کے سینیئر عہدیداروں کو طلب کیا ہے اور ان سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس کمپنی کا کہنا ہے کہ پل کے انہدام سے قبل اس پل کا باقاعدگی سے معائنہ کیا جاتا رہا تھا اور حکومت کو معائنے کے نتائج فراہم کیے جاتے رہے تھے۔ اس کمپنی کا موقف ہے کہ پل کی مرمت کے کام کی باقاعدہ اجازت وزارت ٹرانسپورٹ سے لی گئی تھی۔ وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق اس کمپنی کو لاکھوں یورو جرمانے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ایک مہذب معاشرے کے لیے ایسا حادثہ ناقابل قبول

جینوآ کے پراسیکیوٹر فرانسِسکو کوزی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ پل کے انہدام کی تفتیش جاری ہے اور اس سلسلے میں ’انسانی غلطی‘ کے معاملے پر توجہ مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت ڈیزائن میں خرابی سے لے کر اس پل کی جاری مرمت تک تمام امور کو بہ غور دیکھا جا رہا ہے۔

کوزی نے مزید کہا کہ فی الحال یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا ذمہ دار کون ہو سکتا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ ’سانحہ حادثہ نہیں تھا‘۔ وزیراعظم کونٹے نے اس سانحے کو ’مہذب معاشرے کے لیے ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں تمام پلوں اور دیگر تعمیرات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، ’’ہم اب ایسا کوئی حادثہ دوبارہ رونما ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

ع ت، ع ب (روئٹرز، اے ایف پی)