1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دینا خوش آئند ہے، بھارت

18 اگست 2017

بھارتی حکومت نے امریکا کی طرف سے کشمیری علیحدگی پسند جنگجو گروہ حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔ واشنگٹن حکومت نے بدھ کے دن ہی اس گروہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/2iTNy
Indien Pilger in Kaschmir, Anschlag in Amarnath
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Yasin

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھارتی حکومت کی طرف سے بتایا ہے کہ امریکا کی طرف جنگجو گروپ حزب المجاہدین کو کالعدم قرار دینا ایک خوش آئند قدم ہے۔ اٹھارہ اگست بروز جمعہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویئس کمار نے نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا، ’’حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے فیصلے کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔‘‘

کشمیر میں بھارت مخالف مسلح جدوجہد جاری رہے گی، صلاح الدین

کشمیری لیڈر سید صلاح الدین دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے، حل کے لئے کوششیں جاری

کشمیری باغی رہنما کی تدفین میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے

کمار نے کہا، ’’ہم سب جانتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں یہ دہشت گرد گروہ کس طرح کی کارروائیاں سر انجام دیتا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے جنگجو گروہوں کو کالعدم قرار دینے سے ان کی اخلاقی، سفارتی اور انتظامی مدد پر قدغن لگتی ہے۔

بھارت کا الزام ہے کہ یہ گروہ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں پرتشدد کارروائیاں کرتا ہے۔ اس تناظر میں نئی دہلی پاکستان پر بھی الزام دھرتا ہے۔

تاہم پاکستانی حکومت کشمیری عسکری تنظیم حزب المجاہدین  اور اس کی کارروائیوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے۔

امریکی وزارت خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں پاکستان میں فعال اس گروہ کو ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیتے ہوئے امریکا میں اس کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ساتھ ہی امریکی حکومت نے اپنے شہریوں سے کہا تھا کہ اس پابندی کے بعد کوئی بھی شہری اس تنظیم سے کوئی روابط نہ رکھے۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے رواں برس جون میں اس جنگجو گروہ کے کمانڈر سید صلاح الدین کو ’عالمی دہشت گرد‘ قرار دیا تھا۔ حزب المجاہدین پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ کئی پرتشدد حملوں میں ملوث ہے، جن میں سن دو ہزار چودہ میں بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ہوا ایک ایسا حملہ بھی تھا، جس میں سترہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔