1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خاتون پر بد ترین تشدد، ملزم گرفتار

بینش جاوید
28 مارچ 2019

پاکستانی شہر لاہور کی رہائشی ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے شوہر نے اپنے دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3FmxJ
Symbolbild - Ehrenmord - Pakistan
تصویر: picture-alliance/dpa/Keystone USA Falkenberg

عاصمہ عزیز نامی خاتون نے سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیو شیئر کی جس میں ان کے زخم اور ان کے کٹے ہوئے بال دکھائی دے رہے تھے۔ اس ویڈیو میں وہ بتاتی ہیں کہ ان کے شوہر نے اپنے ملازمین کے سامنے انہیں برہنہ کیا، ان کے بال کاٹے اور انہیں پائپ سے مارا۔ عاصمہ کہتی ہیں کہ اگلے روز وہ پولیس اسٹیشن گئیں لیکن پولیس نے بجائے ان کی رپورٹ سننے کے اس خاتون سے پیسوں کا مطالبہ کر دیا۔

عاصمہ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد  اسے کئی سماجی کارکنوں اور عام شہریوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستانی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹویٹ میں لکھا، ''میں نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ میرے دفتر کو پی ایس کاہنہ لاہور کے ایس ایچ او نے آگاہ کیا ہے کہ پولیس نے دونوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس خاتون کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔‘‘

اسی معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے صحافی منیزے جہانگیر نے لکھا، ’’تو خواتین کو پولیس سے پہلے میڈیا کے پاس جانا ہوگا۔ عاصمہ کے کیس میں وہ اس خاتون سے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے رشوت مانگ رہے تھے۔ پنجاب پولیس کو تبدیل کرنے کے پی ٹی آئی کے وعدے کہاں گئے؟

صحافی امتیاز عالم نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ’’جب مارچ کرنے والی خواتین نے کہا تھا کہ ’ان کا جسم ان کی مرضی‘ تو ان پر فحاشی پھیلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اب وہ لوگ عاصمہ عزیز کے بارے میں کیا کہیں گے جسے دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر برہنہ کر دیا گیا، اسے مارا گیا اور اس کے بال کاٹ دیے گئے۔‘‘