1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خاندانوں میں علیحدگی بچوں کے لیے انتہائی نقصان دہ، ریسرچ

28 جون 2018

سائنسی ریسرچ سے ظاہر ہوا ہے کہ علیحدگی اختیار کرنے والے خاندانوں کے بچوں پر شدید منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف نوعیت کے صدمات بھی بچوں کی ذہنی نشو و نما کو کمزور کر دیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/30Ugu
Trauriger Junge Symbolbild
تصویر: fotolia/Mikael Damkier

طبی معالجین یہ پہلے ہی واضح کر چکے ہیں خنادانوں میں تفرقے کا باعث بننے والے واقعات اور والدین سے جدائی کی صورت حال بچوں کی ذہنی نشو و نما کو سست کر دیتی ہے۔ ایسے حالات کے حامل بچے اپنے عمر کے بقیہ بچوں سے ہر میدان میں قدرے پیچھے دکھائی دیتے ہیں۔ ان بچوں کو عملی میدان میں آگے بڑھنے کے لیے غیرمعمولی کوشش کرنا پڑتی ہے۔

شوہر اور بیوی میں علیحدگی کے بھی کم سن بچوں کی سوچ منفی اثرات پرتے ہیں جبکہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔ ماہرینِ نفسیات نے اس ذہنی کرب کو ’’ٹاکسک اسٹریس‘‘ یعنی زہریلا دباؤ قرار دیا ہے۔ اِس ٹاکسک اسٹریس کے اثرات کسی بھی بچے پر طویل عرصے تک دیکھے جا سکتے ہیں۔

Symbolbild Lernen Schülerin Hausaufgaben Bildung
ٹاکسک اسٹریس کے اثرات کسی بھی بچے پر طویل عرصے تک دیکھے جا سکتے ہیںتصویر: picture-alliance/blickwinkel

اس اصطلاح سے مراد بچوں کو ملنے والا وہ شدید ذہنی دباؤ ہے، جو اُن کی مجموعی زندگی کو متاثر کر دیتا ہے۔ یہ سائنسی ریسرچ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں امریکی حکام کی غیرقانونی مہاجرین کے خلاف ’زیرو برداشت‘ کی پالیسی کے تحت میکسیکن مہاجرین کے بچوں کو اُن والدین سے جدا کر کے مقید کر دیا گیا تھا۔

محققین کے مطابق بچے جب ’اسٹریس‘ سے دوچار ہوتے ہیں تو اُن کے اندر منفی جذبات ابھرتے ہیں اور وہ اسی کا اظہار لڑائی مار کٹائی سے کرتے ہیں۔ اسی تناظر میں امریکی سماجی ماہرین کے مطابق بھی والدین سے بچوں کو علیحدہ کرنے سے ان بچوں کے اندر کئی قسم کے اسٹریس کے باعث جسمانی عوراض بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔ ان میں سر درد، معدے کی گڑ بڑ، دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی، بھوک کی کمی و بیشی اور جسمانی توانائی میں اچانک کمی دیکھی گئی ہے۔

طبی و نفسیاتی محققین کے مطابق دست شفقت و محبت کے اثرات غیرمعمولی ہوتے ہیں۔ والدین کے ایسے رویوں سے بچوں کے اندر پیدا ہونے والے اسٹریس میں کمی یقینی ہوتی ہے۔ اس احساس محبت و شفقت سے بچے خود بخود اسٹریس کی کیفیت سے نبردآزما ہونے کے علاوہ کئی معمولی جسمانی شکایتوں سے نبردآزما ہوتے ہیں۔ یہ صورت حال اُن کے اندر اعتماد کا باعث بنتی ہے۔

ابھی تک دماغی و ذہنی ماہرین اس سے متفق نہیں ہیں کہ مسلسل اسٹریس کے حالات میں رہنے والے بچوں کے دماغ کے بعض حصے متاثر ہوتے ہیں۔ لیکن اسٹریس، دباؤ اور  صدمات میں رہنے والے بچوں کے دماغ کی ایمیجنگ سے پتا چلا ہے کہ ایسے بچوں کے دماغ کے بعض حصوں کی افزائش کم رہ گئی ہے۔