1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خشک سالی کے مارے پینتیس لاکھ افغانوں کو خوراک کی فوری ضرورت

16 نومبر 2018

اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں ایسے شہریوں کی تعداد بڑھ کر پینتیس لاکھ ہو چکی ہے، جنہیں فوری طور پر امدادی اشیائے خوراک کی ضرورت ہے۔ ہندوکش کی اس ریاست کے وسیع تر علاقوں کو کافی عرصے سے شدید خشک سالی کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/38Ohf
تصویر: picture-alliance/dpa/AFP/Nemenov

سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا سے جمعہ سولہ نومبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق عالمی ادارے کی ذیلی تنظیم ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے بتایا کہ عشروں سے خانہ جنگی کے شکار افغانستان میں ایسے انسانوں کی تعداد مزید اضافے کے بعد اب 3.5 ملین ہو چکی ہے، جنہیں زندہ رہنے کے لیے امداد کی صورت میں اشیائے خوراک کی فوری ترسیل کی ضرورت ہے۔

Afghanistan Flüchtlingskinder
تصویر: Getty Images/AFP/H. Hashimi

عالمی خوراک پروگرام کے ترجمان ہَیروے وَیرہُوسیل نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان کے کُل 34 میں سے 20 صوبے، خاص کر ملک کے شمال مغرب میں وسیع تر علاقے ایسے ہیں، جنہیں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس خشک سالی کے باعث دو لاکھ سے زائد افغان باشندے اپنے گھروں سے فرار ہو کر ملک کے مقابلتاﹰ کم متاثرہ دیگر خطوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔ اس سے پہلے گزشتہ موسم سرما میں بہت کم بارشوں اور بہت تھوڑی برف باری کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث بہت سے افغان کسانوں نے اپنے کھیتوں میں یا تو گندم کی کاشت میں مجبوراﹰ تاخیر کر دی تھی یا گندم اگانے کے لیے استعمال کیا جانے والا زرعی رقبہ بہت کم کر دیا گیا تھا۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر امداد سے متعلقہ امور کے رابطہ دفتر نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہہ دیا تھا کہ افغانستان میں بھیڑ بکریوں تک کے لیے بھی اپنے لیے چارہ تلاش کرنا بہت مشکل ہو چکا ہے۔

Bildergalerie Afghanistan
تصویر: AFP/Getty Images/F. Usyan

ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق افغانستان کے کئی ملین ضرورت مند شہریوں کی مدد کے لیے امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور جاپان بھی جزوی طور پر اس ادارے کو مالی وسائل فراہم کرتے تو رہے ہیں تاہم  اب ڈبلیو ایف پی کے لیے صورت حال مشکل تر ہو چکی ہے۔

ہَیروے وَیرہُوسیل نے کہا، ’’ورلڈ فوڈ پروگرام کو اگلے ماہ دسمبر سے لے کر اگلے سال مئی تک کے عرصے کے لیے 83.6 ملین ڈالر کی ضروت ہے تاکہ ان 35 لاکھ ضرورت مند افغانوں کی مدد کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’خصوصی طور پر افغان حکومت کے لیے بہت زیادہ مشکلات کے موجودہ دور میں اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام جیسے اداروں اور ان کی معاون تنظیموں کو اضافی مدد کی ضرورت ہے۔‘‘

افغانستان ہی سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس اس ماہ کی 27 اور 28 تاریخ کو جنیوا میں منعقد ہو رہی ہے اور کانفرنس کے مرکزی موضوعات میں سے ایک اس جنگ زدہ ملک میں خوراک کی دستیابی کی غیر یقینی صورت حال بھی ہو گی۔

م م / ع ت / ڈی پی اے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں