1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کے ساتھ ميزائل دفاعی نظام کی ڈيل منسوخ نہيں ہوئی، ترکی

11 مئی 2019

ترکی اور روس نے ايک جرمن اخبار ميں چھپنے والی ايسی رپورٹوں کو مسترد کر ديا ہے، جن ميں کہا گيا تھا کہ امريکی پابنديوں کے خدشے کے پیش نظر انقرہ نے روسی ساخت کے ايس چار سو ميزائل خريدنے کی ڈيل ترک کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3ILHd
Waffenabwehrsystem:  S-400 Luftverteidigung
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Pavlishak

ترک صدر رجب طيب ايردوآن کے ترجمان نے ہفتہ 11 مئی کو اپنے ايک ٹوئٹر پيغام ميں تصديق کی، ’’ايس چار سو طرز کے ميزائلوں کی فراہمی کی ڈيل حتمی ہے۔‘‘

قبل ازيں جرمن اخبار ’بلڈ‘ نے اپنی رپورٹوں ميں لکھا تھا کہ روس کے ساتھ اسلحے کی خريد و فروخت پر لاگو امريکی پابنديوں کے تناظر ميں انقرہ حکومت اس ڈيل سے پيچھے ہٹ گئی ہے۔ اخبار نے ايک اعلٰی سطحی ترک اہلکار کے حوالے سے لکھا تھا، ’’ گو ترک صدر نے اس بارے ميں اعلان کيا تھا مگر اس سال جولائی ميں روسی ساخت کے ايس چار سو طرز کے ميزائل کی فراہمی نہيں ہو گی۔‘‘ اس اہلکار کے مطابق اس ڈيل کو عملی جامہ پہنانے کی صورت ميں ترکی کو امريکی پابنديوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا، جو اس وقت پہلے سے کمزور ترک معيشت کے ليے کافی منفی پيش رفت ثابت ہوتی۔

Russland Moskau Treffen Wladimir Putin und Tayyip Erdogan
تصویر: Reuters/Kremlin/A. Nikolsky

دريں اثناء روسی حکومت نے بھی اس ڈيل کی منسوخی کی خبروں کو مسترد کر ديا ہے۔ روسی انٹرفيکس نيوز ايجنسی نے ايک عسکری ذريعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ يہ ڈيل ختم نہيں ہوئی ہے۔

ترکی کا روس سے ايئر ڈيفنس سسٹم خريدنے کا سودا مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے حلقوں ميں پريشانی کا سبب رہا ہے۔ امريکا اور ديگر رکن رياستوں کو شبہ ہے کہ روس ايس چار سو طرز کے ميزائل دفاعی نظام کی مدد سے نيٹو کے لڑاکا ہوائی جہازوں کی جاسوسی کر سکتا ہے۔ اس ڈيل کی حوصلہ شکنی کے ليے واشنگٹن حکومت نے ترکی کے ساتھ ايف پينتيس جنگی طياروں کی ڈيل معطل کر دی تھی اور اقتصادی پابنديوں کی دھمکی بھی دے رکھی تھی۔ اسی دوران امريکا نے ترکی کو اپنا زيادہ مہنگا پيٹرياٹ دفاعی نظام رعايت کے ساتھ فروخت کرنے کی پيشکش بھی کی تھی۔ انقرہ نے اس پيشکش ميں دلچسپی تو ظاہر کی ہے ليکن روس کے ساتھ تعلقات بگاڑنے کی قيمت پر نہيں۔

پچھلے ماہ ماسکو کے دورے پر ترک صدر ايردوآن نے کہا تھا کہ روس اور ترکی کو عسکری سطح پر تعاون بڑھانا چاہيے۔ روسی صدر ولاديمير پوٹن نے بھی عنديہ ديا تھا کہ ايس چار سو طرز کے ميزائل دفاعی نظام کی ڈيل کی تکميل کے بعد ترکی کے ساتھ مزيد عسکری سودے ممکن ہيں۔

ع س / ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی)