1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی الیکشن غیر شفاف ہیں: کلنٹن

6 دسمبر 2011

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے بالٹک علاقے کی ریاست لیتھواینیا کے دورے کے دوران ایک بیان میں روسی انتخابات کی شفافیت پر عدم اطمننان کا اظہار کیا ہے۔ روس نے کلنٹن کے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13NXF
تصویر: picture alliance/dpa

بحیرہ بالٹک کی ریاست لیتھواینیا کے دارالحکومت وِلنیئس (Vilnius) میں یورپی ادارے آرگنائزیشن فار سکیورٹی اینڈ کوآپریشن (OSCE) کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے روسی اور مصری انتخابات کو خصوصیت سے موضوع گفتگو بنایا۔ انہوں نے کہا کہ روسی الیکشن میں دھاندلی کی شکایات کے تناظر میں انہیں شفاف قرار کسی طور نہیں قرار دیا جا سکتا۔ اس اجلاس میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاو روف بھی موجود تھے۔

کلنٹن نے اپنے بیان میں کہا کہ روسی ووٹرز کا یہ حق ہے کہ وہ الیکٹورل فراڈ کے حوالے سے مکمل تفتیش سے آگاہ کیے جائیں۔ اسی ویک اینڈ کے روسی الیکشن میں وزیر اعظم ولادی میر پوٹین کی جماعت ایوان زیریں ڈُوما میں اکثریتی پارٹی بن کر ابھی ہے۔ انتخابی نتائج پر اپوزیشن پارٹیوں نے کھلی دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ روسی حکومت نے اس دھاندلی سے عوامی اعتماد کو کمزور کردیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے روسی حکومت کے ایک سینئر سیاستدان کا کہنا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات کسی طور بہتر نہیں ہو سکتے۔ روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیرمین کونسٹانٹن کوساشیف (Konstantin Kosachev) کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے بیانات تعلقات کی بحالی کے عمل کو متاثر کرتے ہیں۔ کونسٹانٹن کوساشیف نے وزیر اعظم ولادی میر پوٹین کے اس الزام کو بھی دہرایا کہ یورپی اقوام روس کے اپوزیشن گروپوں کی مالی معاونت کر کے انہیں الیکشن کے نتائج کے خلاف بیان بازی کی ترغیب دے رہی ہیں۔

ولنیئس میں کلنٹن نے مصری انتخابات میں مذہبی جماعتوں کی جیت کو تسلییم کرتے ہوئے کہا کو حسنی مبارک کے زوال کے بعد اب جمہوری اقدار سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ انہوں نے مصری کے انتخابی عمل کو منصفانہ قرار دیا۔ یہ امر اہم ہے کہ مصر کے الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار ہونے والی سیاسی قوتوں میں سے بعض امریکہ نواز نہیں ہیں اور سیکولر حلقوں کا یفہ بھی خیال ہے کہ ان کے انقلاب کو مذہبی جماعتوں نے ہتھیا لیا ہے۔ کلنٹن نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ کٹر گروہ انسانی اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے سخت رویہ اپنا سکتے ہیں۔

ولنیئس میں امریکی وزیر خارجہ نے بیلا روس کے حکومت مخالف سرگرم افراد سے بھی ملاقات کی۔ یہ افراد بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کی جابرانہ پالیسیوں اور حکومتی کریک ڈاؤن کے خلاف مصروف ہیں۔ ولنیئس میں کلنٹن نے یہودی ثقافت کے نام معنون کیے گئے ایک نئے میوزیم کی تقریب میں بھی شرکت کی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں