1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریسکیو کیے گئے سو تارکین وطن، بحیرہء روم میں پھنسے ہوئے

30 مئی 2019

اطالوی بحیرہ نے جمعرات کے روز ایک آپریشن کے ذریعے بحیرہء روم سے سو تارکین وطن کو ریسکیو کر لیا، تاہم اب تک ان میں سے زیادہ تر کو کوئی بھی ملک قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/3JVBG
Migranten vor der libyschen Küste
تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Heinz

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اطالوی بحريہ کی جانب سے تارکین وطن کو ریسکیو تو کر لیا گیا ہے، مگر وہ اب بھی ریسکیو جہاز ہی میں موجود ہیں اور کوئی بھی ملک انہیں قبول کرنے پر آمادہ نہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان لگ بھگ ايک سو افراد میں 17 خواتین اور 23 بچے بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل 75 دیگر تارکین وطن کو ریسکیو کرنے کے بعد مالٹا پہنچا دیا گیا تھا۔ ان افراد کو سمندر کے بیچ و بیچ مچھلیاں پکڑنے کے لیے لگائے گئے ایک ناکے سے لپٹے پایا گیا اور ریسکیو کرنے کے بعد مالٹا منتقل کیا گیا تھا۔

یورپ پہنچنے والے تارکین وطن کو سخت مراکشی اقدامات کا سامنا

’نیکی کر دریا میں ڈال‘ مہاجرین نے مسیحا کو ہی اغوا کر لیا

اطالوی بحريہ کا کہنا ہے کہ ریسکیو کیے گئے تارکین وطن کو جہاز پر ہی طبی معائنے کے عمل سے گزارا جا رہا ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان افراد کو جب ریسکیو کیا گیا تو ان میں سے فقط چند ایک ہی ایسے تھے، جن کے پاس لائف جیکٹ تھی۔ ’’ان کی کشتی کا انجن سمندر کے درمیان ناکارہ ہو گیا تھا اور موسم نہایت خراب تھا، جس کی وجہ سے ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق تھے۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ تارکین وطن کی اس کشتی کی جانب سے ہنگامی مدد کا سگنل ارسال کیا گیا۔ واضح رہے کہ بحیرہء روم میں ایک ریسکیو ہاٹ لائن قائم ہے، جس پر موصول ہونے والے ایسے اشاروں پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس کشتی پر ایک پانچ سالہ بچی بھی نہایت خراب حالت میں بچائی گئی ہے، تاہم اس بچی کی زندگی اب خطرے سے باہر ہے۔

اطالوی بحريہ کی جانب سے اس بابت کچھ نہیں بتایا گیا ہے کہ آیا ان تارکین وطن کو اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا لے جایا جائے گا یا نہیں۔ ریسکیو کے مقام سے لامپے ڈوسا کا اطالوی جزیرہ نوے ناٹیکل میل کے فاصلے پر ہے۔

ع ت، ک م (اے ایف پی)