1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسشمالی امریکہ

زمین کے چاند اور مریخ کے بعد خلائی تسخیر میں اگلا ہدف زہرہ

3 جون 2021

امریکی خلائی ادارہ نظام شمسی میں زمین کے گرم ترین ہمسایہ سیارے زہرہ کی طرف دو خلائی روبوٹک مشن بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ زمین کے چاند اور مریخ کی تسخیر کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ زہرہ کی طرف مشن بھیجنے کا سوچا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3uNfb
«DaVinci+» und «Veritas»: Nasa plant zwei Missionen zur Venus
ڈاونچی اور ویریتاس نامی مشنوں کی منزل: زمین کے ہمسایہ سیارے زہرہ کی ناسا کے ماہرین کی طرف سے خلائی ڈیٹا کی مدد سے بنائی گئی تصویرتصویر: NASA/AP/dpa/picture alliance

امریکی ریاست فلوریڈا میں کیپ کنیورل سے جمعرات تین جون کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے نئے منتظم بِل نَیلسن نے ادارے کے ملازمین سے اپنے اولین تفصیلی خطاب میں اعلان کیا کہ ناسا مستقبل میں زہرہ کی طرف دو روبوٹک خلائی مشن روانہ کرے گا۔

چینی ’خلائی گاڑی‘ کامیابی سے مریخ پر اتر گئی

«DaVinci+» und «Veritas»: Nasa plant zwei Missionen zur Venus
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن زہرہ کے لیے دونوں خلائی مشنوں کی تفصیلات بتاتے ہوئےتصویر: Bill Ingalls/NASA/AP/dpa/picture alliance

'جہنم کی طرح کا‘ سیارہ

خلائی تحقیق کے ماہرین نظام شمسی کے اس دوسرے اور زمین کے بہت گرم ہمسایہ سیارے کو 'ابلتا ہوا‘ سیارہ قرار دیتے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہو گا کہ زمین پر سائنس دان ایک ایسے سیارے کی تسخیر کی کوشش کریں گے، جسے زمین کے سولر سسٹم کا 'غالباﹰ سب سے زیادہ نظر انداز کردہ‘ سیارہ سمجھا جاتا ہے۔

چینی خلائی راکٹ ’لانگ مارچ‘ کے ٹکڑے بحر ہند میں گر گئے

نَیلسن نے اپنے خطاب میں کہا، ''یہ دونوں مشن ایک طرح سے جڑواں خلائی مشن ہوں گے اور ان کا مقصد یہ سمجھنے کی کوشش کرنا ہو گا کہ زہرہ کس طرح 'جہنم کی طرح کا‘ ایسا سیارہ بنا کہ وہاں درجہ حرارت اتنا زیادہ ہے کہ اس کی سطح پر سیسہ تک پگھل سکتا ہے؟‘‘

ایک مشن کا نام 'ڈاونچی پلَس‘

بِل نَیلسن نے کہا، ''ان دونوں روبوٹک مشنوں میں سے ایک کا نام 'ڈاونچی پلَس‘ ہو گا اور اس کے ذریعے زہرہ کی بہت کثیف بادلوں والی فضا کا مطالعہ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ کھوج لگانے کی کوشش بھی کی جائے گی کہ آیا اس سیارے پر کبھی کوئی سمندر بھی تھا اور یہ کہ یہ سیارہ کبھی رہائش کے قابل بھی رہا تھا یا نہیں؟‘‘

ناسا نے مریخ پر ہیلی کاپٹر کے مشن کی مدت میں توسیع کر دی

اس مشن کے دوران جو چھوٹی سی خلائی گاڑی زہرہ کی فضا میں بھیجی جائے گی، وہ اس سیارے کی فضا میں موجود گیسوں کے نمونے حاصل کر کے ان کا سائنسی مطالعہ بھی کرے گی۔

یہ مشن 1978ء کے بعد گزشتہ تقریباﹰ نصف صدی میں امریکا کی سربراہی میں زہرہ کی فضا میں کوئی اسپیس کرافٹ بھیجنے کی اولین کوشش ہو گا۔

علیحدہ خلائی اسٹیشن کی تعمیر، چین نے تاریخی قدم اٹھا لیا

دوسرے مشن کا نام 'ویریتاس‘

ناسا کے ایڈمنسٹریٹر نے بتایا کہ زہرہ کی طرف بھیجے جانے والے دوسرے مشن کا نام 'ویریتاس‘ ہو گا اور وہ زہرہ کی سطح پر سخت چٹانی پتھروں کے نمونے حاصل کر کے یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ زمین کے اس ہمسایہ سیارے کی ارضیاتی علوم کے حوالے سے تاریخ سے کیا معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں؟

اسپیس ایکس ایک بار پھر انسان کو چاند پر لے جائے گا

ناسا کے چیف سائنٹسٹ ٹام ویگنر کے مطابق یہ بات حیران کن ہے کہ  انسان دراصل زہرہ کے بارے میں کتنی کم معلومات رکھتے ہیں۔ اب تک کی معلومات کے مطابق زہرہ کی فضا زیادہ تر کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس سے بھری ہوئی ہے۔

ٹام ویگنر کے بقول، ''ان دونون خلائی مشنوں کی مدد سے اتنی زیادہ معلومات حاصل ہو سکیں گی کہ یہ زہرہ کی ایک طرح سے تقریباﹰ دوبارہ دریافت جیسی بات ہو گی۔‘‘

یورپی خلائی ایجنسی میں بھرتی شروع، چھبیس نئے خلا بازوں کی تلاش

دونوں خلائی مشنوں کی روانگی کا وقت

یہ دونوں نئے خلائی مشن 2028ء اور 2030ء کے درمیان زہرہ کی طرف بھیجے جائیں گے اور ان کے لیے ناسا کے 'ڈسکوری پروگرام‘ کے تحت فی کس 500 ملین ڈالر مہیا کیے جائیں گے۔

اماراتی مشن ’ہوپ‘ نے مریخ کی اولین تصویریں زمین پر بھیج دیں

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ناسا نے زہرہ کی طرف یہ دونوں مشن بھیجنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دو دیگر خلائی مشنوں سے متعلق تجاویز پر فی الحال عمل درآمد نا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترکی سن 2023 میں چاند پر قدم رکھے گا

نیپچون کا برفیلا چاند

ان تجاویز میں سے ایک کے تحت نظام شمسی کے چاند Io کی طرف ایک مشن بھیجنے کا مشورہ دیا گیا تھا جبکہ دوسرا ممکنہ منصوبہ زمین کے سولر سسٹم کے ایک اور سیارے نیپچون کے برفیلے چاند ٹرائٹن (Triton) کی طرف ایک معلوماتی مشن بھیجنے سے متعلق تھا۔

ناسا کا ارادہ ہے کہ ان تجاویز پر بعد میں کسی وقت دوبارہ غور کیا جائے گا۔

م م / ک م (اے پی، اے ایف پی)