1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سائبیرین ٹائیگر کا علاج اسٹیم سیل ٹیکنالوجی سے

23 اپریل 2018

ہنگری کے ایک چڑیا گھر میں موجود سائبیرین ٹائیگر کے کولہے کے جوڑوں کے مسائل کے حل کے لیے اسٹیم سیل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اب یہ شیر بہتر زندگی جی سکے گا۔

https://p.dw.com/p/2wVT2
Wellcome Image Awards Brain-on-a-chip
تصویر: Collin Edington and Iris Lee/Koch Institute at MIT

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس سائبیرین ٹائیگر کو اسٹیم سیل کی مدد سے طبی امداد دینے کی وجہ سے اسے ادویات کا زیادہ استعمال نہیں کرنا پڑے گا اور اس کے کولہے کے جوڑوں میں خرابی بہتر انداز سے ختم ہو جائے گی۔ اس طرح یہ ٹائیگر ایک اچھی زندگی جی سکے گا۔

دل کی مرمت، سٹیم سیل ٹیکنالوجی کے ذریعے

لیبارٹری میں جسمانی اعضاء کی تیاری شروع کر دی

انسانی دل کا ٹشو تیار کر لیا گیا

ایگور نامی چیتا 13 برس کا ہے اور اس وقت ہنگری کے قصبے سیگیڈ کے ایک چڑیا گھر میں موجود ہے۔ اسے گزشتہ کئی برسوں سے کولہے کے جوڑوں میں درد تھا۔

اس ٹائیگر کے علاج کے لیے جو طریقہ استعمال کیا گیا، وہ انسانوں کے لیے تو استعمال کیا جاتا رہا ہے، تاہم جانوروں کے لیے اس کے استعمال کی مثالیں کم ہیں۔ اس طریقہ علاج میں مریض کی زخمی بافتوں کی مرمت کے لیے اسی مریض کے جو ٹشوز استعمال کیے جاتے ہیں، ان بافتوں میں اسیٹم سیلز موجود ہوتے ہیں، جنہیں درد کے مقام پر انجیکٹ کر دیا جاتا ہے اور باقی کام یہ خود کر لیتے ہیں۔

ماہر حیوانیات اور ایگور کے کولہے کے درد کا علاج کرنے والے رابرٹ گیپرٹ کے مطابق، ’’اسٹیم سیل طریقہ علاج کی خوبی یہ ہے کہ ہم اس سے نہایت مریض کو نہایت سرعت سے معیاری زندگی کی جانب لوٹا سکتے ہیں اور اس طرح ہمیں آپریشن یا ادویات کی ضرورت نہیں پڑتی اور نہ آپریشن یا ادویات سے ویسی کامیابی مل سکتی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’بالکل انسانوں کی طرح، جانوروں کے بھی بہت زیادہ استعمال ہونے والے جوڑ مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں، ان کا علاج انہیں جانوروں کے جسموں میں موجود اسٹیم سیلز کے ذریعے بہتر ہے نہ کہ کسی بیرونی مواد کے ذریعے۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس معمولی سے آپریشن کے بعد مریض ٹائیگر پرسکون انداز سے آپریشن ٹیبل پر لیٹا تھا اور اس کے پاؤں سبز رنگ کے کمبل تلے تھے۔ ڈاکٹروں کے مطابق دو سے تین ہفتوں کے درمیان یہ شیر بہتر محسوس کرنا شروع کر دے گا، تاہم اس کے بعد یہ ڈاکٹر اس بہتری کا جائزہ لینے کے لیے اس کا دوبارہ معائنہ کریں گے۔

 

ع ت / ش ح