1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ساہیوال سانحے کے ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے گی، عمران خان

بینش جاوید
21 جنوری 2019

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ساہیوال ميں پيش آنے والے واقعے پر عوام میں پایا جانے والا غم و غصہ جائز اور قابل فہم ہے۔ عمران خان کے بقول قطر سے واپسی کے بعد وہ ذمہ داران کو سخت سزا دلوائیں گے۔

https://p.dw.com/p/3Btn3
Saudi Arabien, Riad: Imran Khan auf der Investment Konferenz
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Nabil

اپنی ٹوئیٹ میں عمران خان نے لکھا ہے کہ وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ قطر کے سرکاری دورے سے واپسی پر وہ اس واقعے کے ذمہ داران کو عبرت ناک سزا دیں گے۔ اس کے علاوہ وہ پنجاب پولیس کے پورے ڈھانچے کا جائزہ لیں گے اور اس کی اصلاح کا آغاز بھی کریں گے۔

پولیس کے انسداد دہشت گردی کے محکمے  کی جانب سے کہا گیا کہ انہوں نے ایک شادی شدہ جوڑے اور ان کی تیرہ سالہ بیٹی سمیت چار افراد کو پولیس مقابلے کے دوران گزشتہ ہفتے ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے میں بچ جانے والے تین کم سن بچوں نے بھی ايک ویڈیو میں کچھ کہا، جو قانونی نافذ کرنے والے ادارے کے بيان کی نفی کرتا ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور عوام کی جانب سے اس واقعے پر شدید غم اور غصے کا اظہار کیا گیا۔

عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس واقعے کے خلاف فوری کارروائی کرائيں گے۔ اتوار کو پولیس کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے خلیل اور اس کی اہلیہ نبیلہ، ان کی بیٹی عریبہ اور پڑوسی ذیشان کے نماز جنازے کے وقت کہا گیا کہ پولیس در اصل ذیشان کا پیچھا کر رہی تھی اور ان سے غلطی سے شادی شدہ جوڑا اور ان کی بیٹی مارے گئے۔

پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی آج اس حوالے سے ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ’’چاہے راؤ انوار ہو یا ساہیوال کا سانحہ، بطور حکومت یہ ہمارا فرض ہے کہ ’پولیس مقابلوں‘ ميں لوگوں کو ہلاک کيے جانے کی روایت کو ختم کیا جائے۔ سابقہ حکومتیں جس چیز کی حوصلہ افزائی کرتی تھیں اب اس کا خاتمہ ہونا چاہیے اور قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔‘‘