1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا میں ایسٹر کے دن قیامت کس نے مچائی؟

22 اپریل 2019

سری لنکا کی حکومت کے مطابق ایسٹر سنڈے کے موقع پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ایک مقامی شدت پسند تنظیم ’نیشنل توحید جماعت‘ ملوث ہے۔ مگر کیا یہ غیر معروف تنظیم اتنے منظم حملوں کی صلاحیت رکھتی ہے؟

https://p.dw.com/p/3HDos
Sri Lanka Anschlag Terror Ostern
تصویر: picture-alliance/AP Images/A. Taketazu

سری لنکا کی حکومت کے ترجمان راجیتھا سینا رتنے نے کہا ہے کہ ایسٹر سنڈے کے موقع پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں مبینہ طور پر مقامی شدت پسند تنظیم نیشنل توحید جماعت ملوث ہے۔ ان کا تاہم کہنا تھا کہ تفتیش کار ان حملوں کے لیے اس شدت پسند تنظیم کو ملنے والی ممکنہ بین الاقوامی مدد کی چھان بین کر رہے ہیں۔

ان حملوں کے بعد سے اب تک 24 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تاہم مذہبی اور نسلی تناؤ کے خدشات کے پیش نظر گرفتار شدگان کے حوالے سے تفصیلات اب تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔

سری لنکا حملے، ہلاکتوں کی تعداد 290 ہو گئی

 پاکستانی عوام کا سری لنکا سے اظہار یکجہتی

نیشنل توحید جماعت ایک غیر معروف جماعت ہے، تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کچھ دستاویز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سری لنکا کے پولیس سربراہ نے گیارہ اپریل کو ایک انتباہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایک ’غیرملکی خفیہ ادارے‘ سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تنظیم ملک کے مختلف گرجاگھروں اور بھارتی ہائی کمیشن کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس سے قبل یہ شدت پسند تنظیم بدھ مت کے مقدس بتوں پر حملوں میں ملوث رہی ہے۔

سینا رتنے کا مزید کہنا تھا، ’’ہم نہیں سمجھتے کہ سری لنکا کی ایک چھوٹی سی تنظیم اس سطح کے بڑے حملے کر سکتی ہے۔‘‘

برسلز میں قائم ساؤتھ ایشیا ڈیموکریٹک فورم کے جنوبی ایشائی امور کے ماہر زیگفریڈ او وولف نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا، ’’ہم نیشنل توحید جماعت کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے، مگر لگتا یوں کہ یہ تنظیم القاعدہ سے متاثر ہے۔‘‘

او وولف کا مزید کہنا تھا، ’’اس تنظیم کا بنیادی ہدف جہادی نظریات کا فروغ اور خوف و نفرت پیدا کرنا ہے۔ یہ تنظیم قومی مفاہمت کے بھی خلاف ہے اور ملک میں مذہبی اور نسلی تنازعات زندہ رکھنے میں سرگرم رہی ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ ماضی میں سری لنکا میں مسلمان اقلیت اور بدھ مت کی پیروکار اکثریت کے درمیان تناؤ رہا ہے۔ گزشتہ برس مارچ میں سری لنکا کی حکومت نے مسلمانوں اور بدھ مت کے پیروکار سینہالسے شہریوں کے درمیان نسلی بنیادوں پر جاری تشدد کے پیش نظر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا تھا۔ مبصرین کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ گو سری لنکا میں کئی دہائیوں تک خانہ جنگی جاری رہے، تاہم مسلم شدت پسندانہ حملوں کے واقعات بحر ہند کے اس جزیرہ ملک کے لیے نئے ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ سری لنکا میں سب سے بڑی اکثریت بدھ مت کے پیروکاروں کی ہے، جب کہ وہاں قریب چھ فیصد مسیحی اور دس فیصد مسلمان آباد ہیں۔

ع ت / ا ب ا (شامل شمس)