1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری نواسن آئی سی سی کے نئے سربراہ مقرر

امتیاز احمد26 جون 2014

بھارتی کرکٹ بورڈ کے ’متنازعہ‘ اور معطل چیئرمین سری نواسن کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کا سربراہ منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CQXL
تصویر: STR/AFP/Getty Images

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) کے سابق صدر این سری نواسن کو کرکٹ کی دنیا کی ایک طاقتور شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ کرپشن کے الزامات کے بعد بھارتی سپریم کورٹ نے بڑے صنعتکار نواسن کو بی سی سی آئی کی صدارت سے ہٹا دیا تھا۔ بھارتی عدالت نے کہا تھا کہ این سری نواسن بی سی سی آئی کے صدر کے طور پر مسلسل اُس چھان بین کی راہ میں رکاوٹ بن رہے تھے، جس میں ان کا داماد بھی ملوث ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ بھارتی کرکٹ ٹورنامنٹ انڈین پریمیئر لیگ آئی پی ایل کے دوران سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ کے ایک اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد سنایا تھا۔ اس اسکینڈل نے بھارت میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے اس ٹورنامنٹ کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی تھیں۔

سری نواسن کو آئی سی سی کی سربراہی ایک ایسے وقت میں ملی ہے، جب گزشتہ فروری میں ہی اس میں بڑی انتظامی تبدیلیاں متعارف کروائی گئی ہیں۔ فروری میں تبدیلیاں لاتے ہوئے اس آرگنائزیشن کی زیادہ تر طاقت اور آمدنی تین بڑے ملکوں ’’بگ تھری‘‘ کو سونپ دی گئی تھی۔ ان ممالک میں بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ شامل ہیں۔

سری نواسن کو آئی سی سی کے رکن ملکوں کی منظوری کے بعد عالمی کرکٹ کونسل کا نیا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔ وہ یکم جولائی سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

سری نواسن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ کرکٹ کی بہتری اور اس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 69 سالہ سری نواسن کا اپنے اوپر لگے ہوئے کرپشن کے الزامات کے بارے میں کہنا تھا، ’’ جہاں تک میرا تعلق ہے تو میں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ان کا ضمیر مطمئین ہے اور عدالتی رپورٹ میں سب کچھ سامنے آ جائے گا، ’’میرے خیال میں مجھ پر کی جانے والی تنقید غیر منصفانہ اور بے بنیاد ہے۔ میرے بارے میں نتائج کو دیکھتے ہوئے رائے قائم کی جائے، ابھی تو پہلا دن ہے، ابھی تو مجھے منتخب کیا گیا ہے۔‘‘