1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی اور اماراتی یقین دہانیاں: کیا کچھ عملاً ممکن ہے؟

عبدالستار، اسلام آباد
5 ستمبر 2019

سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے دورے مکمل کر لیے ہیں۔ ان کی طرف سے یقین دہانی کرائٍی گئی ہے کہ وہ بھارت کے زیر انتطام کشمیر کی صورت حال کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔

https://p.dw.com/p/3P6Ai
Saudi-Arabien Außenminister Adel al-Dschubeir
تصویر: Getty Images/AFP/J. Thys

آئی ایس پی آر کی ایک پریس ریلیز کے مطابق سعودی وزیر  مملکت برائے خارجہ عادل احمد الجبیر اور اماراتی وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے آج آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات کی اور یہ یقین دہانی کرائی کہ ان کے ممالک اس صورت حال کو حل کرنے کی کوشش کریں گے جو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں نئی دہلی کے یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔

تاہم ناقدین ان یقین دہانیوں کو پبلک ریلشنز شپ کہتے ہیں۔ ان کے خیال میں دونوں ممالک کے بھارت کے ساتھ قریبی تجارتی تعلقات ہیں اور وہ پاکستان کے لیے یہ تعلقات قربان نہیں کریں گے۔ معروف سیاست دان اور سابق وفاقی وزیر مملکت برائے صنعت و پیداوار آیت اللہ درانی کے خیال میں یہ ممالک کبھی بھی غیر مشروط طور پر پاکستان کی حمایت نہیں کریں گے۔ "درانی کے مطابق سعودی عرب چاہے گا کہ پاکستان اسرائیل کے لیے رویہ نرم کرے اور اگر اسلام آباد ایسا کرتا ہے تو ریاض اپنا اثر رسوخ استعمال کرنے کے لیے تیار ہو جائے گا۔

Pakistan | Solidaritätskundgebung Kaschmir
سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ بھارت کے زیر انتطام کشمیر کی صورت حال کو بہتر کرنے کی کوششں کریں گےتصویر: picture alliance/AP Photo/P. Masih

کچھ ناقدین کا خیال ہے کہ پاکستان میں رائے عامہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلاف ہورہی ہے کیونکہ امارات نے مودی کو اعلیِ شہری اعزاز دیا اور سعودی عرب نے کشمیر کے مسئلے پر کوئی خاص موقف اختیار نہیں کیا۔ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار ایوب ملک کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے وزراء اپنے ممالک کے خراب ہوتے ہوئے امیج کو بہتر کرنے کے لیے آئے ہیں اور وہ عملی طور پر کبھی بھی بھارت پر دباو نہیں ڈالیں گے۔

ایوب ملک مزید کہتے ہیں کہ سعودی ولی عہد نے حالیہ مہینوں میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری بھارت میں کرنے کا کہا ہے اور دونوں ممالک کشمیر میں بھی ایسی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کچھ عرصے پہلے پاکستان میں خطیر سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وفا نہیں ہوا۔

اس باعث عوامی حلقوں کا خیال ہے کہ ان یقین دہانیوں پر بالکل بھی بھروسہ نہین کرنا چاہیے۔ تاہم معروف دفاعی تجزیہ نگار جنرل امجد شیعب کا خیال ہے کہ یہ دونوں ممالک بھارت سے بات چیت کریں گے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں