1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سعودی شاہی محل پر میزائل حملہ جنگ کا نیا باب ہے‘

عاطف توقیر ڈی پی اے
19 دسمبر 2017

یمن میں متحرک ایران نواز شیعہ حوثی باغیوں نے منگل کو سعودی عرب کے شاہی محل پر کیے گئے میزائل حملے کو جنگ کا ایک نیا باب قرار دیا ہے۔ سعودی فورسز نے اس میزائل کو ہوا ہی میں مار گرایا تھا۔

https://p.dw.com/p/2peiC
Yemen Raketenangriff auf den Flughafen Riad
تصویر: Reuters/Houthi Military Media Unit

حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے شاہی محلات، عسکری اور پیٹرولیم تنصیبات ان کے میزائلوں کی زد میں ہیں۔

منگل کے روز حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی دارالحکومت ریاض کی جانب داغا گیا ایک بلیسٹک میزائل ہوا میں تباہ کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ دو ماہ میں یہ تیسرا موقع ہے کہ ریاض کی جانب اس طرح کا میزائل داغا گیا ہے۔

یمنی باغیوں کے لیے ایرانی میزائل: حوثیوں کی تردید

ایران حوثی باغیوں کو میزائل فراہم کر رہا ہے، امریکی الزام

یمن کی زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کر دی گئی

یہ میزائل سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحادیوں کی جانب سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف عسکری کارروائیوں کے آغاز کے ایک ہزار دن مکمل ہونے پر فائر کیا گیا۔

حوثی باغیوں کے سیاسی دفتر کے رکن علی القہوم نے بتایا کہ ریاض کے الیمامہ شاہی محل کو ان اطلاعات کے بعد میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا کہ وہاں اعلیٰ سعودی رہنما ایک اجلاس میں شریک ہیں۔

ریاض کے رہائشیوں کے مطابق اس میزائل کی وجہ سے دھماکا شہر میں بھی سنا گیا۔ سعودی اتحاد کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اس میزائل کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔

گزشتہ ماہ سعودی عرب نے یمن سے داغے گئے دو بلیسٹک میزائلوں کو فضا میں تباہ کیا تھا، جن میں سے ایک ریاض کے شاہ خالد بین الاقوامی اڈے کے قریب مار گرایا گیا تھا۔ دوسرا میزائل حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے اسیر کی جانب فائر کیا گیا تھا۔

ان میزائل حملوں کے بعد سعودی اتحاد نے یمن کی فضائی اور سمندری ناکہ بندی کر دی تھی۔ سعودی اتحاد کا الزام ہے کہ ایران حوثی باغیوں کو یہ میزائل فراہم کر رہا ہے۔

یمنی خانہ جنگی کی تباہ کاریاں

یہ ناکہ بندی بعد میں بین الاقوامی برادری اور امدادی اداروں کی جانب سے دباؤ کے بعد رفتہ رفتہ ختم کر دی گئی تھی تاکہ امدادی ادارے عام یمنی شہریوں تک خوراک اور ادویات کی فراہمی  جاری رکھ سکیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے منگل کے روز بھی خبردار کیا گیا ہے کہ یمن کو ایندھن کی ترسیل پر پابندیوں کی وجہ سے واٹر پمپوں کو ڈیزل کی کمی کا سامنا ہے اور پینے کے پانی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔