1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب شہزادی کو امریکا میں سفیر بنائے گا

24 فروری 2019

سعودی عرب نے پہلی مرتبہ کسی خاتون کو ملکی سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہزادی ریما ملک کے اہم اتحادی ملک امریکا میں سعودی عرب کی اگلی سفیر ہوں گی۔

https://p.dw.com/p/3Dzdy
Reema Bint Bandar Al Saud saudi-arabische Prinzessin
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے سعودی عرب کو خاص طور پر اپنے مغربی اتحادی ممالک کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سعودی عرب کو صنفی عدم مساوات کی وجہ سے بھی تنقید کا سامنا رہا ہے۔

بظاہر انہی وجوہات کی بنا پر سعودی عرب نے اب ایک خاتون کو سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہفتہ تئیس فروری کی شب ایک شاہی فرمان کے ذریعے سعودی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی شہزادی ریما بنت بندر کو حلیف ملک امریکا میں نئی سعودی سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ریما سعودی عرب کے طاقتور ولی عہد محمد بن سلمان کے بھائی شہزادہ خالد بن سلمان کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالیں گی۔ خالد بن سلمان وطن واپس لوٹ کر نائب وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالیں گے۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ اتحادی ملک امریکا میں اپنی پہلی خاتون سفیر کو ایک ایسے وقت تعینات کیا گیا ہے جب امریکا میں خاشقجی قتل کے معاملے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ امریکی خفیہ اداروں کی معلومات کی روشنی میں ملکی پارلیمان کے ارکان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو خاشقجی کو قتل کرنے کے احکامات دینے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں جب کہ سعودی عرب اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔ بحرحال اس ضمن میں ریما بنت بندر کو امریکا میں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ریما بنت بندر کون ہیں؟

امریکا میں آئندہ سعودی سفیر شہزادی ریما بندر بن سلطان السعود کی بیٹی ہیں۔ بندر بن سلمان سن 1983 سے لے کر سن 2005 تک امریکا میں سعودی سفیر رہے ہیں۔ اسی وجہ سے شہزادی ریما کا کافی وقت امریکا ہی میں گزرا۔ انہوں نے ایک امریکی یونیورسٹی ہی سے بیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

سعودی عرب میں شہزادی ریما کو صنفی مساوات کی ایک حامی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ شہزادی ریما سعودی عرب کی اسپورٹس اتھارٹی میں بھی کام کر چکی ہیں جہاں انہوں نے کھیلوں میں سعودی خواتین کی شمولیت کے بارے میں بھی کام کیا۔

قدامت پسند سعودی حکومت حالیہ کچھ برسوں سے صنفی مساوات کے حوالے سے عالمی سطح پر ملکی تاثر بہتر بنانے کی کوششوں میں ہے۔

ش ح / ع ح (اے ایف پی)