1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب پاکستان کو تین بلین ڈالرز دے گا

23 اکتوبر 2018

سعودی عرب نے پاکستان کو ایک سال کے لیے تین بلین ڈالرز دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ پاکستان کو درپیش معاشی بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔ اس کے علاوہ پاکستان کو درآمد شدہ تیل کی قیمت ادا کرنے میں بھی چھوٹ دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3739l
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Saudi Press Agency

خبر رساں ادارے روئٹرز نے پاکستانی حکومت کے حوالے بتایا ہے کہ ان سعودی اقدامات کا مقصد پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹس کے سلسلے میں درپیش مالی مشکلات سے نکلنے میں مدد دینا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے دوران یہ معاہدہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سعودی درالحکومت ریاض میں ہونے والی سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک ہیں۔

 اس کانفرنس کا کئی عالمی رہنماؤں نے بائیکاٹ کیا ہے جس کی وجہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی استنبول میں سعودی سفارت خانے کے اندر ہونے والی ہلاکت ہے۔ سعودی حکومت کے ناقد جمال خاشقجی دو اکتوبر کو سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے۔

Investorenkonferenz in Saudi-Arabien
تصویر: Reuters/F. Al Nasser

سعودی عرب نے حال میں یہ تسلیم کیا ہے کہ خاشقجی قونصل خانے میں ہونے والی لڑائی کے دوران مارے گئے تھے۔ تاہم ابھی تک اس بارے میں تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔

روئٹرز کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ سعودی عرب تین بلین امریکی ڈالرز مالی ادائیگیوں میں توازن کے لیے مدد کے طور پر ایک سال کے لیے جمع کرائے گا۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ سعودی عرب تیل کی درآمدات کے مدد میں تین بلین امریکی ڈالرز کے برابر تک رقم کا ادھار کرے گا۔‘‘

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ انتظام تین برس تک کے لیے موجود رہے گا تاہم اس کا دورانیہ بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

 

سعودی عرب میں تبدیلی کی ہوا اور خواتین

ا ب ا / ع ا (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں