1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلامتی کونسل میں تعمیری کردار جاری رکھیں گے، پاکستان

22 اکتوبر 2011

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیرمستقل رکنیت کے حصول کو عالمی سطح پر اپنی اہمیت سے تعبیر کیا ہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہےکہ پاکستان کو ’تنہا‘ ٹھہرانے والے الزامات خارج ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12wzb
یوسف رضا گیلانیتصویر: picture alliance/dpa

پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری کے لیے پاکستان کی معاونت کا ثبوت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے عالمی سطح پر پاکستان کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی نے ایک علیحدہ بیان میں کہا کہ اس انتخاب سے دنیا میں پاکستان کو حاصل عزت اور اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ماضی کی طرح اب بھی عالمی امن و سلامتی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنا تعمیری کردار نبھائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان پہلے بھی چھ مرتبہ سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن رہ چکا ہے۔ پہلی مرتبہ اسے یہ نشست انیس سو باون ترپن کے لیے ملی تھی جبکہ اب سے پہلے دو ہزار تین چار کے لیے بھی پاکستان اس کونسل کا رکن تھا۔

پاکستان، مراکش، ٹوگو اور گوئٹے مالا کو جمعے کو دوہزار بارہ اور تیرہ کے عرصے کے لیے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن منتخب کیا گیا۔ ایشیا کی نشست کے لیے پاکستان کا مقابلہ کرغزستان سے تھا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک سو ترانوے میں سے بھارت سمیت ایک سو انتیس ارکان نے پاکستان کے حق میں رائے دی جبکہ اس کے واحد حریف کرغزستان کو 55 ووٹ ملے۔

NO FLASH Pakistan Außenministerin Hina Rabbani Khar
حنا ربانی کھرتصویر: picture alliance/dpa

پہلے سے ہی کونسل کے غیر مستقل رکن بھارت کے سفارت کار منجیو سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ ان کا ملک سلامتی کونسل میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا متمنی ہے۔ مراکش ایک سو اکاون جبکہ ٹوگو ایک سو اکتیس ممالک کی حمایت سے کونسل کے رکن منتخب ہوئے جبکہ گوئٹے مالا کو بلامقابلہ منتخب کیا گیا۔ یہ نو منتخب ارکان اپنی دو سالہ مدت رکنیت کا آغاز اگلے سال جنوری سے کریں گے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرقی یورپ کی غیرمستقل نشست کے لیے ہونے والے الیکشن میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔ اس حوالے سے جمعے کو ووٹنگ کے نو راؤنڈ ہوئے، لیکن معاملہ آذربائیجان اور سلووانیہ پر آ کر رُک گیا ہے۔ مشرقی یورپ کی نشست کا فیصلہ اب پیر کو ہو گا۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں