1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلوواکیہ کا مہاجرت پر عالمی معاہدے سے دستبرداری کا اعلان

26 نومبر 2018

یورپی یونین کے رکن ملک سلوواکیہ نے منظم مہاجرت پر اقوام متحدہ کے ایک معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس سے قبل امریکا اور آسٹریلیا کے علاوہ متعدد یورپی ممالک اس عالمی مجوزہ ڈیل سے باہر نکلنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/38uRt
Slovakei - Neuer Premier der Slowakei - Peter Pellegrini
تصویر: Reuters/D. W Cerny

بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سلوواکیہ کے وزیر اعظم پیٹر پیلیگرینی نے برسلز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا،’’سلووواکیہ کسی صورت میں بھی مراکش میں ہونے والی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے مہاجرت پر معاہدے کی حمایت اور اس سے اتفاق نہیں کرے گا۔ ہماری حکومت اس بات سے متفق نہیں کہ قانونی اور غیر قانونی مہاجرت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اقتصادی وجوہات پر امیگریشن غیر قانونی، ضرر رساں اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔‘‘

سلوواکیہ کے وزیر اعظم نے مزید کہا،’’اگر سلوواکیہ حکومت کے کسی بھی نمائندے کی آئندہ ماہ مراکش میں عالمی ادارے کی مہاجرت پر ہونے والی کانفرنس میں شرکت از خود اس کا معاہدے پر متفق ہونا سمجھا جاتا ہے تو سلوواکیہ کے وزیر خارجہ میرو سلاو لاجکاک سمیت کوئی بھی اس کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔‘‘

لاجکاک جنہیں اقوام متحدہ کے منظم اور محفوظ مہاجرت پر مجوزہ ڈیل کا حمایتی سمجھا جاتا ہے، پہلے کہہ چکے ہیں کہ اگر سلوواکیہ نے اس دستاویز کی توثیق نہیں کی تو وہ  اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ تاہم وزیر اعظم پیلیگرینی نے اتوار کے روز کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ وزیر خارجہ لاجکاک کو منا لیں گے۔

خیال رہے کہ امیگریشن کے مجوزہ عالمی معاہدے پر اٹھارہ ماہ کے طویل مذاکرات کے بعد رواں برس جولائی میں اتفاق رائے ہوا تھا اور اسے آئندہ ماہ مراکش میں ہونے والی کانفرنس میں منظور کر لیا جائے گا۔

Grenzkontrollen Österreich Ungarn
تصویر: dpa

مجوزہ ڈیل کو ہنگری ، امریکا، آسٹریا، آسٹریلیا،چیک ری پبلک اور پولینڈ پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔ بلغاریہ نے بھی اس سے باہر نکلنے کا عندیہ دیا ہے۔

گزشتہ ہفتے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے قوم پرست ارکان پارلیمان کی جانب سے کیے گئے اُس مطالبے کو مسترد کر دیا تھا جس میں انہوں نے منظم امیگریشن پر اقوام متحدہ کی اس ڈیل سے دستبردار ہونے کو کہا تھا۔ میرکل کا کہنا تھا کہ مہاجرت پر عالمی معاہدہ ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہے کہ کس طرح عالمی مسائل کو بین الاقوامی تعاون کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مجوزہ معاہدے کا مقصد عالمی سطح پر مہاجرت کو منظم کرنا اور تارکین وطن اور مہاجرین کے حقوق کو مضبوط بنانا ہے۔ اس معاہدے میں شامل شقوں میں مہاجرین کے خاندانوں کے ساتھ اُن کی ری یونین، صحت اور تعلیم کی سہولتوں تک رسائی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہجرت کرنے والے پناہ گزینوں کے حقوق کو تسلیم کرنا شامل ہے۔

ص ح / ع ت / نیوز ایجنسی