سن 2019ء سے معیاری وقت کی تبدیلی کا نظام ختم
17 ستمبر 2018یورپی کمشنر برائے ٹرانسپورٹ ویولیٹا بلک نے کہا ہے کہ اکتوبر سن دو ہزار انیس سے یورپی یونین میں وقت کی تبدیلی کا نظام ختم کر دیا جائے گا۔ اس نظام کے خاتمے کے حق میں دلائل دینے والوں کا کہنا تھا کہ وقت کی تبدیلی کے بعد لوگوں کو صحت، نیند اور توجہ مرکوز رکھنے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جرمنی میں توانائی کی بچت کے لیے موسم گرما اور سرما کے مختلف معیاری اوقات کا نظام 1980ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔ یونین کی رکن کئی دیگر ریاستوں میں یہ نظام 1980ء سے بھی پہلے سے رائج ہے۔ اس نظام کے تحت یورپی یونین میں ہر سال ایک دن 23 گھنٹے کا ہوتا تھا اور ایک دن 25 گھنٹے کا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہو گا اور سبھی دنوں کا دورانیہ 24 گھنٹے ہوا کرے گا۔
یورپی کمشنر برائے ٹرانسپورٹ کا جمعے کے روز مزید کہنا تھا کہ یورپی ممالک اپریل دو ہزار انیس تک یہ فیصلہ کریں گے کہ مستقبل میں مستقل طور پر آیا گرمیوں کے وقت کو اپنایا جائے گا یا سردیوں کے وقت کو۔
اب تک مروجہ ’ٹائم سسٹم‘ کے مطابق مغربی یورپ میں ہر سال معیاری وقت دو بار تبدیل ہوتا ہے۔ ایک بار مارچ کے اواخر میں جب موسم گرما کا معیاری وقت شروع ہوتا ہے اور تمام گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی جاتی ہیں اور دوسری بار اکتوبر کے اواخر میں جب موسم سرما کے معیاری وقت کا آغاز ہوتا ہے۔ یورپی معیاری وقت میں تقریباﹰ ششماہی بنیادوں پر تبدیلی کا یہ نظام کافی عرصے سے متنازعہ ہے۔
اس تبدیلی کی ایک وجہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ وقت کی ہم آہنگی پیدا کرنا بھی ہے، جو ایک گھنٹہ پہلے ہی اپنے دفتر سے فارغ ہو جاتے ہیں۔
اس سال فروری میں یورپی پارلیمان نے یورپی کمیشن سے کہا تھا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ اس نظام پر عمل درآمد جاری رکھنے کے فوائد کیا ہیں اور اس میں ممکنہ تبدیلی کے منفی اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔ اس یورپی پارلیمانی مطالبے کے بعد یورپی کمیشن نے پوری یورپی یونین میں عوامی سطح پر چار جولائی سے 16 اگست تک ایک آن لائن سروے بھی کرایا تھا۔
اس سروے میں 4.6 ملین یورپی شہریوں نے حصہ لیا تھا اور ان میں سے 80 فیصد سے زائد نے کہا تھا کہ گرمیوں اور سردیوں میں یورپ کے مختلف معیاری اوقات کا نظام ختم کر دینا چاہیے۔
ا ا / ع ت