1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سپاٹ فکسنگ: تین بھارتی کرکٹرز پر فرد جرم عائد

مقبول ملک31 جولائی 2013

بھارت میں کرکٹ کے سابقہ ٹیسٹ باؤلر شانتا کمارن سری سانت اور دو دیگر کرکٹرز کے خلاف انڈین پریمیئر لیگ (IPL) میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/19HT8
تصویر: Hamish Blair/Getty Images

نئی دہلی پولیس کے مطابق ان ملزمان پر فرد جرم منگل کی شام عائد کی گئی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی بھارتی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں کرکٹ کی دنیا کو ہلا کر رکھ دینے والے اس اسکینڈل کے سلسلے میں مجموعی طور پر جن 39 ملزمان کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کر دیے گئے ہیں، ان میں آئی پی ایل کی ٹیم راجستھان رائلز کے کھلاڑی سری سانت اور ان کے دو ٹیم ساتھیوں انکیت چاون اور اجیت چندیلا کے علاوہ 36 دیگر ملزمان بھی شامل ہیں۔

Cricket Shanthakumaran Sreesanth
سری سانت 2007ء میں بھارت کی طرف سے انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں باؤلنگ کرتے ہوئےتصویر: AP

اس مقدمے میں بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راہول دراوڈ کو گواہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، جنہوں نے IPL نامی بھارتی ٹی ٹوئنٹی لیگ کے گزشتہ سیزن میں راجستھان رائلز کی ٹیم کی قیادت کی تھی۔

پولیس کے مطابق سری سانت، چاون اور چندیلا پر الزام ہے کہ انہوں نے اس بات کے لیے مالی ادائیگیاں وصول کی تھیں کہ آئی پی ایل کے تین مختلف میچوں میں وہ اپنی باؤلنگ پر ایک خاص اور پہلے سے طے شدہ تعداد میں رنز دیں گے۔ ان تینوں بھارتی کرکٹرز کو اس سال مئی میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ان تینوں کھلاڑیوں کا اپنے خلاف کو الزامات مسترد کرتے ہوئے دعویٰ ہے کہ وہ کرکٹرز کے طور پر کسی بھی بدعنوانی یا سپاٹ فکسنگ کے مرتکب نہیں ہوئے۔ شروع میں پولیس کی تحویل میں رہنے کے بعد اس وقت یہ تینوں کھلاڑی ضمانت پر ہیں۔

فاسٹ باؤلر سری سانت بھارت کے لیے 27 ٹیسٹ میچ اور 53 ایک روزہ میچ کھیل چکے ہیں۔ تاہم مختلف اوقات پر کھیل کے دوران زخمی ہو جانے اور اپنے خلاف ڈسپلن کے سلسلے میں کی جانے والی کارروائی کے باعث انہیں 2011ء کے آخر سے آج تک بھارت کی قومی کرٹ ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

Cricket Rahul Dravid
راہول دراوڈتصویر: picture-alliance/dpa

کرکٹ میں سپاٹ فکسنگ کی اصطلاح کھلاڑیوں کی طرف سے کھیل پر پہلے سے طے شدہ انداز میں اس طرح اثر انداز ہونے کی انفرادی کوششوں کے سلسلے میں استعمال کی جاتی ہے جن سے عام طور پر کھیل کے نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ سپاٹ فکسنگ کا سب سے مشہور واقعہ لندن میں سامنے آیا تھا جب اسی طرح کے الزامات کے تحت 2011ء میں لندن ہی میں ایک مقدمے کی سماعت کے بعد تین پاکستانی کرکٹرز کو قید کی سزائیں سنا دی گئی تھیں۔

بھارت میں کھیلوں کے شعبے میں شرطیں لگانے کی قانونی اجازت صرف گھوڑوں کی دوڑ تک محدود ہے۔ لیکن کھیلوں کی دنیا میں بدعنوانی کی روک تھام سے متعلق واضح قوانین کی عدم موجودگی میں بہت سے شعبوں میں غیر قانونی شرطیں لگائی جاتی ہیں جن کے نتیجے میں سٹے بازوں کے گروہ بہت بڑی بڑی رقوم کماتے ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے اندازوں کے مطابق ملک کے سب سے کامیاب ٹی ٹوئنٹی مقابلوں (IPL) کے سلسلے میں صرف سال 2009ء کے دوران جو رقوم سٹے پر لگائی گئی تھیں، ان کی مالیت 427 ملین ڈالر کے برابر بنتی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں