1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیسمی اسٹریٹ کا پاکستانی ورژن ’سم سم‘ ہو گیا

Adnan Ishaq6 جون 2012

امریکی حکام نے بچوں کے مشہور پروگرام سیسمی اسٹریٹ کے اردو اور مقامی زبانوں میں تیارکرنے کے ایک منصوبے میں مالی معاونت فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اب بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے یہ امداد روک دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/158ih
تصویر: Tanvir Shahzad

بچوں کو تفریحی انداز میں تعلیمی معلومات، اور اخلاقی و معاشرتی اقدارسے آگاہ کرنے کے مشہور امریکی پروگرام سیسمی اسٹریٹ کا اردو ورژن ’’سم سم ہمارا‘‘ منصوبے کا اعلان گزشتہ برس ہی ہوا تھا۔ اس سلسلے میں واشنگٹن حکام نے رفیع پیر تھیٹرکے اشتراک سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا پروگرام بنایا۔ تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ رفیع پیر تھیٹر کی مبینہ بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے امریکی حکام نےاس منصوبے کی امداد روک دی ہے۔ اس سلسلے میں یوایس ایڈ پروگرام کے تحت بیس ملین امریکی ڈالر مختص کیے گئے تھے۔

Pakistan Sesamstraße
الزامات بے بنیاد ہیں، فیضان پیرزادہتصویر: Tanvir Shahzad

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے بتایا ’’بدعنوانی کی روک تھام کے لیے قائم کے گئے امریکی ادارے کو ایسی معتبر اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن سے یہ واضح ہوا ہے کہ رفیع پیر تھیٹر نے اس منصوبے میں فراڈ کیا ہے اور رقم کا بے جا فائدہ اٹھایا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں تحقیات شروع کر دی گئی ہیں اور رفیع پیر تھیٹر کو ایک خط کے ذریعے کیے جانے والے معاہدے کی منسوخی کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔

رفیع پیر تھیٹر کے فیضان پیر زادہ نے کہا کہ بدعنوانی کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا ہے اور یہ تمام الزامات بے بنیاد ہے۔ سم سم ہمارا کے نام سے 78 قسطین اردو میں جبکہ اس کی تیرہ تیرہ قسطیں پنجابی، پشتو، سندھی اور بلوچی زبان میں پیش کی جانی تھیں۔ ابھی تک اس سلسلے میں 24 اقساط نشر بھی کی جا چکی ہیں۔ مارک ٹونر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں علم ہے کہ یہ منصوبہ فائدہ مند ہے لیکن امداد کو بے مقصد ضائع کرنا عقلمندی نہیں اس وجہ سے ہم نے فیصلہ کیا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں سیسمی اسٹریٹ منصوبے کی امداد کو روک دیا جائے‘‘۔

Pakistan Sesamstraße
اس منصوبے کے لیے بیس ملین امریکی ڈالر مختص کیے گئے تھےتصویر: Tanvir Shahzad

اس بارے میں سیسمی اسٹریٹ ورکشاپ نیو یارک نے ایک بیان میں ان الزامات پر اپنی حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفیع پیر تھیٹر کے بارے میں یہ خبر سن کر بہت افسوس ہوا۔ ’’ہمیں یہ نہیں معلوم کہ یہ الزامات کس نوعیت کے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سم سم ہمارا منصوبہ دوبارہ سے شروع ہو جائے گا‘‘۔ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ سیسمی اسٹریٹ کا کسی دوسری زبان میں پیش کرنے کا منصوبہ مشکلات سے دوچار ہوا ہے۔ اس سے قبل فلسطین کے لیے تیار کیے جانے والے پروگرام میں بھی دشواریاں آئیں تھیں۔

ai/ km(AFP)