1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سینیٹر بینیکنو اکینو فلپائن کے نئے صدر

11 مئی 2010

فلپائن کے صدارتی انتخابات میں سینیٹر بینیکنو اکینو نے واضع اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ وہ سابق خاتون صدر کورازون اکینو کے بیٹے ہیں۔

https://p.dw.com/p/NLQv
بینیکنو اکینو سابق خاتون صدر کورازون اکیینو کے بیٹے ہیںتصویر: AP

سینیٹربینیکنو اکینو کے بعد سب سے زیادہ ووٹ سابق صدر جوسف اسٹراڈا نے حاصل کئے جبکہ تیسرے نمبرپرمانوئیل ویلر ہیں۔ مانوئیل ویلر پیشے کے اعتبار سے تاجر ہیں۔ انہوں نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے اکینو کو مبارک باد دی ہے۔ مانوئیل ویلر نے کہا کہ یہ فلپائن کےعوام کا فیصلہ ہے اوراس کی وہ قدرکرتے ہیں۔

فلپائن کے انتخابی قانون کے مطابق اس امیدوارکو کامیاب تصور کیا جاتا ہے جو پہلے مرحلے میں زیادہ ووٹ حاصل کر لیتا ہے۔ ان انتخابات میں پہلی مرتبہ کمپیوٹر کے ذریعے ووٹوں کی گنتی کی گئی تا کہ بدعنوانی کا راستہ روکا جائے۔ فلپائن کی حالیہ حکومت پربدعنوانی کے الزامات ہیں، جس کی وجہ سے گلوریا ارویو جو اس وقت حکومت کی سربراہ بھی ہیں، انتخابات میں خود کو نامزد نہیں کر سکیں۔

پچاس سالہ اکینو نے ملک میں بد عنوانی کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وہ اپنے والدین کی خدمات کی وجہ سے فلپائن کے عوام میں بہت مقبول ہیں۔ ان کی والدہ کورازون 1986ء میں ملکی صدر منتخب ہوئی تھیں اورچھ سال تک اس عہدے پرفائ‍ز رہیں۔ انہیں اوران کے شوہرکو فلپائن میں جمہوریت کا بانی سمجھا جاتا ہے۔

Philippinische Ex-Präsidentin Corazon Aquino gestorben
کورازون اوران کے شوہرکو فلپائن میں جمہوریت کا بانی سمجھا جاتا ہےتصویر: AP

پیر کے دن ہونے والے ان انتٓخابات کے دوران متعدد پر تشدد واقعات رونما ہوئے۔ پولیس اورسیاسی کارکنوں کے درمیان جھڑپوں میں دس افراد مارے گئے۔ جبکہ آج کمیونسٹ باغیوں کے مختلف حملوں میں چھ افراد کو اپنی زندگی سے ہاتھ دھونے پڑے۔ فوجی ذرائع کے مطابق باغیوں کے ایک گروپ نے ملک کے جنوبی حصے میں ماگوینڈٓاناو کے علاقے میں فوجیوں کے دستے پر حملہ کیا۔

ماگوینڈٓاناو اس پہلے بھی ایسے فسادات کا مرکز رہ چکا ہے۔ فلپائن میں اکثر انتخابات کے دوران ایسے فسادات دیکھنے میں آتے ہیں۔ متعدد سیاست دان اپنی ایک چھوٹی فوج رکھتے ہیں جو انتخابات کے دوران مخالفین کو ڈراتے دھمکاتے ہیں۔ پیر کے دن ہونے والے ان انتخابات میں فلپینی عوام نے صدرسمیت، نئی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے لئے بھی ووٹ ڈالے۔

رپورٹ: بریخنا صابر

ادارت : عدنان اسحاق