1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی صدر بشار الاسد، اہلیہ اسماء بھی کورونا وائرس سے متاثر

8 مارچ 2021

شامی صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ اسماء فواز الاخرس بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ ملکی صدر اور خاتون اول کے کووڈ انیس کے مریض ہو جانے کی دمشق میں صدارتی دفتر نے بھی باقاعدہ تصدیق کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3qM8P
شامی صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ اسماء فواز الاخرستصویر: picture alliance/dpa/SANA

صدارتی دفتر کے آج پیر آٹھ مارچ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ سربراہ مملکت بشار الاسد اور ان کی اہلیہ کے کورونا ٹیسٹوں کے نتائج مثبت آئے ہیں۔ بیان کے مطابق یہ ٹیسٹ اس وقت کیے گئے جب ان دونوں میں  کووڈ انیس کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی تھیں۔

جرمنی بشار الاسد کو جنگی جرائم کا مجرم کیسے ٹھہرا سکتا ہے؟

بیان کے مطابق صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ دونوں ہی سرکاری رہائش گاہ پر قرنطینہ میں رہیں گے اور آئندہ تقریباﹰ دو تین ہفتوں تک گھر سے ہی اپنے فرائض کی انجام دہی جاری رکھیں گے۔ سرکاری بیان کے مطابق 55 سالہ شامی صدر اور خاتون اول کی صحت اچھی ہے اور تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔

بشار الاسد کی اہلیہ اسماء فواز الاخرس ماضی میں چھاتی کے سرطان کی مریضہ بھی رہ چکی ہیں اور اس مرض سے ان کے مکمل طور پر صحت یاب ہونے کا باقاعدہ اعلان 2019ء میں کیا گیا تھا۔

شام: پارلیمانی انتخابات میں اسد کی جماعت حسب توقع کامیاب

کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیز رفتار اضافہ

مشرق وسطیٰ کی کئی برسوں سے جنگ زدہ ریاست شام میں کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کی نگران ملکی مشاورتی کمیٹی کے ایک رکن نے ابھی گزشتہ ہفتے ہی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ شام میں گزشتہ ماہ کے وسط سے کورونا وائرس کے پھیلاؤکی شرح میں یکدم بہت تیزی آ گئی تھی۔

شام میں یورپ اور امریکا پوری طرح ناکام: تجزیہ

دمشق میں ملکی وزارت صحت کے مطابق ایک ہفتہ قبل شام میں طبی شعبے کے صف اول کے کارکنوں کی کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن بھی شروع کر دی گئی تھی۔ وزارت صحت نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس عرب ریاست میں اب تک کورونا وائرس تقریباﹰ 16 ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے جبکہ کووڈ انیس کی وجہ سے ہلاکتوں کی سرکاری تعداد 1063 بتائی جاتی ہے۔

شام پر امریکی پابندیاں 'معاشی دہشتگردی' ہے: ایران

ایک عشرے سے جاری جنگ

شام مشرق وسطیٰ کی ایک ایسی ریاست ہے، جسے گزشتہ ایک دہائی سے خونریز خانہ جنگی کا سامنا ہے۔ اس جنگ میں اب تک لاکھوں انسان ہلاک اور کئی ملین بے گھر ہو چکے ہیں۔

ادلب: مسلم شدت پسندوں کی صفوں میں درجنوں جرمن بھی شامل

شام میں چند برس پہلے تک اسد حکومت کا اثر و رسوخ عملاﹰ بہت تھوڑے علاقے پر باقی رہ گیا تھا اور ملک کے زیادہ تر حصے دہشت گرد تنظیم داعش کے جہادیوں یا اسد حکومت کی مخالف باغی تنظیموں کے جنگجوؤں کے کنٹرول میں تھے۔

اب لیکن اپنے دو بڑے اتحادی ممالک روس اور ایران کی بھرپور عسکری مدد کے ذریعے اسد حکومت ملک کے زیادہ تر حصوں پر اپنا کنٹرول دوبارہ یقینی بنا چکی ہے۔

م م / ک م (روئٹرز، ڈی پی اے)