1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی ٹیم روایتی ایندھن کے فوائد گنوائے گی

15 نومبر 2018

عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے حاشیے پر امریکی ٹیم روایتی کوئلے سمیت ہائیڈرو کاربن ایندھن کی ترویج کے لیے ایک پروگرام کا انعقاد کرے گی۔

https://p.dw.com/p/38JI6
Deutschland Demonstration am Hambacher Forst NEU
تصویر: Reuters/W. Rattay

اگلے ماہ اقوام متحدہ کی سالانہ ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر امریکی ٹیم ایک الگ تقریب کا انعقاد کرے گی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی انتظامیہ کے تین عہدیداروں کے نام ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ یہ ٹیم کوئلے سمیت دیگر روایتی ایندھن کی ترویج کرے گی۔

اس سے قبل ماحول دوست تنظیموں کی جانب سے مسلسل زور دیا جاتا رہا ہے کہ ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں کمی اور بڑھے زمینی درجہ حرارت کی روک تھام کے لیے ہائیڈرو کاربن ایندھن کے استعمال کو روکا جانا چاہیے۔

کرہ ارض سے متعلق پانچ باتیں جو آپ کو پتہ ہونا چاہییں

پاکستان میں بڑھتی گرمی، مستقبل میں درجہ حرارت کہاں پہنچے گا؟

سن 2017ء میں بون میں ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر بھی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کوئلے اور دیگر روایتی ایندھن کو زیادہ بہتر انداز سے استعمال کرنے اور اس کے لیے بہتر ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائے جانے پر زور دیا گیا تھا۔

اس برس یہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس پولینڈ کے شہر کاٹویچ میں منعقد ہو رہی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ پولینڈ کا یہ علاقہ کوئلے کی کان کنی کے لیے مشہور ہے۔ تاہم سن 2015ء میں پیرس میں طے پانے والے عالمی ماحولیاتی معاہدے میں رواں صدی میں روایتی ایندھن کے استعمال کے مکمل خاتمے سمیت بڑے اہداف طے کیے گئے تھے۔ اس معاہدے کے تحت شمسی اور پون توانائی سمیت توانائی کے پائیدار اور ماحول دوست ذرائع کے لیے ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ سرمایہ خرچ کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے امریکا کے انخلا کا اعلان کیا تھا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پیرس معاہدے کی وجہ سے امریکی معیشت کی شرح نمو گر سکتی ہے اور لاکھوں افراد بے روزگار ہو سکتے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ وہ توانائی سے متعلق متعدد نئی حکمت عملیاں سامنے لائے، کیوں کہ امریکی مبصرین کے مطابق اگر آئندہ صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کامیاب نہ ہوئے، تو نیا صدر دوبارہ سے عالمی ماحولیاتی معاہدے میں امریکا کی شمولیت کا اعلان کر سکتا ہے۔

ع ت، ص ح (روئٹرز، اے ایف پی)