1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرفان اللہ، دنیا بھر میں شہرت پانے والا سوات کا پولیو ورکر

عدنان باچا، سوات
29 جنوری 2019

سوات سے تعلق رکھنے والے پولیو ورکرنے پولیو کے خلاف جنگ میں برف پوش پہاڑوں کے محاذ کو سر کر کے مثال قائم کردی۔ پولیو ورکرکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی توپاکستانی حکومت اور عالمی ادارے بھی داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔

https://p.dw.com/p/3CNbi
Polio-Arbeiter in Swat Pakistan
تصویر: DW/A. Bacha

سوات کے ایک پسماندہ اور دشوار گزارعلاقہ چیل مدین سے تعلق رکھنے والے پولیو ورکر عرفان اللہ نے پولیو مہم کے دوران علاقہ بشیگرام میں چار فٹ برف اور شدید سردی میں اپنی ڈیوٹی انجام دی اور وہاں جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے۔عرفان اللہ کے دوست نے اس دوران اس کی ایک ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر دیکھتے ہی دیکھتے پھیل گئی اور لوگ عرفان اللہ کی ہمت و فرض شناسی کی داد دیتے رہے۔

23 سالہ عرفان اللہ کی یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عالمی ادارہ برائے صحت یونیسیف نے بھی اس پولیو ورکر کی تصویر ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ پاکستانی صوبہ خبیر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر عطاء نے بھی انہیں ملاقات کے لیے اسلام آباد آنے کی دعوت دی ہے۔

عرفان اللہ علاقہ چیل کے بنیادی مرکز صحت میں پولیو ٹیم کا رکن ہے اور پولیو کے خلاف ہر مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان اللہ نے بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ سوات سمیت پورا پاکستان پولیو سے نجات حاصل کر سکے جس کے لیے ان کی جدوجہد بھی جاری رہے گی، ’’جب تک پولیو کا وائرس مکمل طور پر ختم نہ ہوجائے اس مرض سےنجات ممکن نہیں۔ ہمارے علاقے کی زیادہ تر آبادی پہاڑوں پر مشتمل ہے، اس سے قبل بھی ان دشوار گزار راستوں پر ہم نے ڈیوٹی انجام دی ہے جبکہ اس بار برفباری زیادہ ہوئی لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ آئندہ بھی اسی طرح اپنی ڈیوٹی کو بخوبی نبھاتے رہیں گے۔

Polio-Arbeiter in Swat Pakistan
عرفان اللہ علاقہ چیل کے بنیادی مرکز صحت میں پولیو ٹیم کا رکن ہے اور پولیو کے خلاف ہر مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔تصویر: DW/A. Bacha

عرفان اللہ کی ہمت اور پولیو کے خلاف جنگ میں بھرپور کردار پر جہاں دنیا سے انہیں پزیرائی مل رہی ہے وہیں علاقے کے لوگ بھی ان پر فخر کا اظہار کررہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرسوات غلام سبحانی نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے تمام پولیو ورکرز ہمت اور پورے لگن سے اپنے فرائض انجام دہتے رہتے ہیں، ’’ہمیں فخر ہے عرفان اللہ جیسے ورکروں پر جو اپنی ڈیوٹی کو فرض سمجھ کر نبھاتے ہیں اور ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پولیو ورکرز کی اس طرح کی محنت اور قربانیوں سے ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

پولیو کے خلاف جنگ میں سوات سمیت ملک بھر کے پولیو ورکروں پر دہشت گردانہ حملے بھی ہوتے رہتے ہیں جبکہ وہ موسمی دشواریوں کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے ورکرز کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرنی چاہیے بلکہ ان کو معقول تنخواہیں اور مراعات بھی دی جائیں تاکہ وہ اسی طرح محنت اور لگن سے اپنے فرائض انجام دیں اور ملک پولیو سے چھٹکارا پاسکے۔

پولیو سے متاثرہ، وہیل چیئر ٹیبل ٹینس چمپیئن