1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کا چار بڑی ’بیماریوں‘ کے خلاف اعلان جنگ

بینش جاوید
1 جنوری 2019

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں چار بڑی ’بیماریوں‘ غربت، مالی بدعنوانی، جہالت اور ناانصافی کے خلاف اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کی رائے میں عمران خان کو اپنے اس وعدے کو پورا کرنے لیے بہت کام کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/3Aqw4
Pakistan - Imran Khan ist der neue Ministerpräsident
تصویر: picture-alliance/Photoshot

عمران خان نے 2019ء کے آغاز  پر اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’سال نو کا عزم ہمارے ملک کی چار بڑی بیماریوں یعنی غربت، جہالت، ناانصافی اور کرپشن کے خلاف جہاد کا عزم ہے۔ 2019ء وطن عزیز کے لیے ایک سنہرے دور کا نکتہ آغاز ثابت ہوگا، انشااللہ۔‘‘

پاکستانی صحافی ثاقب تنویر نے عمران خان کی اس ٹویٹ کے حوالے سے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’عمران خان جب حکومت میں آئے تھے، تو انہوں نے لوگوں کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، ان کے لیے گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پہلے سو دنوں میں کوئی جامع پلان سامنے نہیں لا سکی۔‘‘

ثاقب تنویر کے مطابق عمران خان نے اپنی اس ٹویٹ میں اسی طرح کے عزم کا اظہار کیا ہے، جیسے بہت سے لوگ نئے سال میں اپنا جسمانی وزن کم کرنے کا ارادہ کرتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ سال بھر خود سے اس وعدے کو پورا نہیں کر پاتے۔

عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں مالی بد عنوانیوں اور ناانصافی کے خلاف جنگ کا ذکر بھی کیا۔ عمران خان ملک میں مالی کرپشن کے خلاف اپنی بھر پور مہم کی بدولت ہی اقتدار میں آئے تھے۔ اس حوالے سے پاکستانی تنظیم ’جرنلسٹس فار ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس‘ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر خالد جمیل کہتے ہیں، ’’اگر  پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کرپشن کو کم کرنے میں کامیاب ہو گئی، تو اس کے بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ لیکن اس کے لیے عمران خان کو اپنی ٹیم پر زیادہ توجہ دینا ہو گی۔ ملک میں تبدیلی تب آئے گی، جب کابینہ میں بھی بہتر لوگ ہوں گے۔‘‘

عام پاکستانی شہریوں کو انصاف کی فراہمی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں خاتون صحافی تنزیلہ مظہر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’جہاں تک ناانصافی کا معاملہ ہے، تو پاکستان میں عام انسان کے لیے عدالتی نظام بہت سست ہے۔ ملک میں فوری طور پر عدالتی اصلاحات کی  ضرورت ہے۔ عمران  خان کا ناانصافی کے خلاف جنگ کا اعلان بہت اچھا فیصلہ ہے لیکن اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے انہیں بہت کام کرنا ہو گا۔‘‘

تنزیلہ مظہر کے بقول پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے کوششیں کی تو جا رہی ہیں، لیکن جہالت اور غربت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تنزیلہ مظہر کی رائے میں عمران خان کو جہالت اور غربت کے خاتمے کے لیے تعلیم پر بھی بہت زیادہ توجہ دینا ہو گی، جیسے کہ دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان نے بھی یہ ثابت کر دیا تھا کہ پاکستان کو اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

خالد جمیل نے اس حوالے سے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’پاکستانی حکومت کو اگر ملک سے غربت کا خاتمہ کرنا ہے، تو بین الاقوامی ضابطوں کے تحت اقتصادی اصلاحات متعارف کرانا ہوں گی۔ ملکی معیشت میں امکانات تو بہت ہیں لیکن مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو غربت کے خاتمے کے ہدف کا حصول بہت مشکل ہو جائے گا۔‘‘