1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کامیاب رہیں، انگیلا میرکل کی خواہش

18 اگست 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے عمران خان کو وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے پر مبارکبادی پیغام ارسال کیا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل نے کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ عمران خان اپنے دور اقتدار میں بااعتماد فیصلوں کے باعث کامیاب رہیں گے۔

https://p.dw.com/p/33MDG
Pakistan Imran Khan, Anführer der Partei Tehreek-e-Insaf (PTI)
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B.K. Bangash

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اٹھارہ اگست بروز ہفتہ بتایا ہے کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے عمران خان کی حالیہ الیکشن میں کامیابی اور وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے پر تہینتی پیغام ارسال کیا ہے۔ میرکل کی طرف سے ارسال کیے گئے اس پیغام میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ عمران خان بطور وزیرا عظم پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انگیلا میرکل نے کہا کہ وہ خواہش کرتی ہیں کہ بطور وزیرا عظم عمران خان بااعتماد فیصلے کریں گے اور وہ کامیاب رہیں گے۔ میرکل نے مزید کہا کہ وہ یہ امید بھی کرتی ہیں کہ پاکستان کے نئے سربراہ حکومت ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن مذاکرات کریں گے اور خطے میں قیام امن کے لیے اپنا فعال کردار ادا کریں گے۔

میرکل نے اپنے اس پیغام میں مزید کہا کہ برلن حکومت پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اس کے ساتھ ہو گی۔ پاکستان کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اقتصادی ماہرین کے مطابق عمران خان کو حکومت سنبھالنے کے بعد عالمی مالیاتی ادارے سے رجوع کرنا ہی پڑے گا۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس پیغام میں مزید کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں بھی پاکستان کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے ان کی حکومت اسلام آباد کے ساتھ ہو گی۔

پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے بھی عمران خان کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وہ ان کی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور امید کرتے ہیں کہ عمران خان پاکستان اور خطے میں استحکام اور خوشحالی کا باعث بنیں گے۔

65 سالہ عمران خان کی بائیس سالہ سیاسی جدوجہد کے بعد ان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف پچیس جولائی کے الیکشن میں سب سے بڑی سیاسی طاقت بن کر ابھری تھی لیکن خان کی پارٹی کو حکومت سازی کی لیے درکار قطعی اکثریت حاصل نہ ہو سکی تھی۔

اس لیے عمران خان نے حکومت سازی کے لیے آزاد امیداروں اور دیگر چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اقتدار سنبھالتے ہی چند بڑے چیلنجز کا سامنا ہو گا، جن میں اقتصادی مسائل اور ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی نمایاں ہیں۔

ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں