1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فائرنگ کا واقعہ‘ مسجد اقصیٰ میں جمعے کی نماز نہیں ہو گی

14 جولائی 2017

اسرائیلی شہر یروشلم کے قدیمی حصے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ تین مسلح افراد نے پولیس کو ہدف بنایا، جنہيں بعد ازاں ہلاک کر ديا گيا۔

https://p.dw.com/p/2gVcR
تصویر: Getty Images/AFP/T. Coex

یروشلم پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں پولیس اہلکار حملہ آوروں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسے۔ اس بیان میں مزید بتایا گیا کہ تین مسلح افراد نے پولیس کو ہدف بنایا، جنہيں بعد ازاں ہلاک کر ديا گيا۔

ذرائع نے بتایا کہ یروشلم کے قدیمی حصے میں فائرنگ کرنے کے بعد یہ تینوں انتہائی حساس مقدس مقام حرم قدسی شریف یا ٹیمپل ماؤنٹ کی جانب فرار ہوئے، جہاں پولیس نے انہیں نرغے میں لے کر ہلاک کر دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اس واقعے میں تین اسرائیلی شہری زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ اس دوران اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ آج مسجد اقصی میں جمعے کی نماز نہیں پڑھائی جائے گی۔ اس بیان میں واضح کیا گیا ہے اس واقعے کی مکمل تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی علاقے میں کسی بھی طرح کی سرگرمی کی اجازت دی جائے گی۔ مسجد اقصٰی اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔

 

اس دوران پولیس یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا حملہ آور فلسطینی تھے یا ان کا تعلق کسی اور ملک سے تھا۔ یروشلم کے قدیمی علاقے میں گزشتہ برسوں کے دوران رونما ہونے والے زیادہ تر واقعات میں خنجر کے ذریعے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسی وجہ سے شہر کے اس علاقے میں حفاظتی انتظامات انتہائی سخت ہیں۔ ستمبر سن 2015 سے فلسطينيوں کے حملوں ميں تينتاليس اسرائيلی، دو امريکی اور ايک برطانوی سياح ہلاک ہو چکے ہيں جبکہ اسی دوران اسرائيلی پوليس 254 فلسطينيوں کو ہلاک کر چکی ہے۔

یروشلم میں ٹرک حملے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک، پندرہ زخمی

 

اسرائیل میں اذان کی بلند آواز ایک مسئلہ؟